ممبئی: مہاراشٹر میں کئی دنوں تک جاری رہنے والے سیاسی بحران کے بعد اب اقتدار شندے دھڑے کے ہاتھ میں آ چکا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی ایم وی اے (مہا وکاس اگھاڑی) کی حکومت کو گرانے والے تمام باغی قانون ساز بھی اب ممبئی پہنچ چکے ہیں، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بذات خود انہیں لینے کے گوا پہنچے۔ جس کے بعد اب مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کا انتخاب ہوگا۔ اس کے بعد 4 جولائی کو ایکناتھ شندے اور بی جے پی اسمبلی میں اکثیر ثابت کریں گے۔
Published: undefined
ایوان کی کارروائی آج صبح 11 بجے شروع ہوگی۔ بی جے پی نے راہل نارویکر کو اسپیکر کے لیے امیدوار بنایا ہے، جبکہ شیوسینا کے راجن سالوی کو مہاوکاس اگھاڑی کی جانب سے امیدوار بنایا ہے۔ اسپیکر کا انتخاب صوتی ووٹ کے ذریعے کیا جائے گا۔ تاہم، اعداد و شمار کو دیکھ کر یہ واضح ہے کہ یہاں بھی شندے دھڑے کا غلبہ رہے گا۔
Published: undefined
بی جے پی کے 106 قانون سازوں کے علاوہ شندے دھڑے نے شیوسینا کے تقریباً 40، 10 آزاد اور دیگر قانون سازوں کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے، یہ تعداد 288 رکنی ایوان میں اکثریت کے لیے درکار 145 کے اعداد سے زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ شندے دھڑے کی بغاوت کے بعد مہاراشٹر میں سیاسی بحران کے درمیان ادھو ٹھاکرے نے 29 جون کی دیر رات وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد 30 جون کو ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڈنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا۔
Published: undefined
شیو سینا کے چیف وہپ سنیل پربھو نے ایک وہپ جاری کرتے ہوئے اپنے تمام ارکان سے کہا کہ وہ ایوان میں موجود رہیں اور مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر کے انتخاب کے لیے شیوسینا کے امیدوار راجن سالوی کے حق میں ووٹ دیں۔ ساتھ ہی بی جے پی اور شندے دھڑے نے بھی تمام قانون سازوں کو یہی ہدایات دی ہیں۔ تاہم سیاسی اتھل پتھل کے بعد شروع ہونے والے اسمبلی اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کے بھی آثار نظر آ رہے ہیں، کیونکہ یہ پہلا موقع ہوگا جب شندے سمیت دیگر باغی شیو سینا کے ارکان اسمبلی کے سامنے ہوں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز