قومی خبریں

آسام: نلباری میں ’اسٹرانگ روم‘ کی سیکورٹی میں کوتاہی کی ہوگی تفتیش، محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری کو ملی ذمہ داری

نلباڑی کے ضلع مجسٹریٹ ورنالی ڈیکا نے شکایت درج کروائی تھی کہ ای وی ایم سینٹر کے اندر موجود ایک نامعلوم شخص نے ان سے فلم ساز لوئت کمار برمن کو 10 لاکھ روپے دینے کو کہا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>اسٹرانگ روم علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

اسٹرانگ روم علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

 

آسام حکومت نے 7 مئی کو بارپیٹا لوک سبھا حلقے میں ووٹنگ کے دن نلباری ضلع میں ای وی ایم رکھنے کے لیے بنائے گئے ’اسٹرانگ روم‘ کی سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی کی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے۔ بدھ (22 مئی) کو جاری کردہ ایک سرکاری خط میں داخلہ اور سیاسی محکمہ کے پرنسپل سکریٹری بی کلیان چکرورتی کو انتخابات کے دن سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

Published: undefined

بارپیٹا لوک سبھا حلقے کے تحت آنے والے نلباری ضلع میں لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 7 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ ہوم اینڈ پولیٹیکل ڈپارٹمنٹ نے نلباری ضلع کے ضلع مجسٹریٹ ورنالی ڈیکا کو منگل کی رات حاضر رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جانچ کی کارروائی بدھ کی شام 4 بجے ضلع ہیڈکوارٹر پر شروع ہوگی۔ محکمہ کے ڈپٹی سکریٹری نے خط میں کہا ہے کہ مجھے آپ کو یہ مطلع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کہ بی کلیان چکرورتی، پرنسپل سکریٹری، ہوم اینڈ پولیٹیکل ڈپارٹمنٹ، آسام حکومت اسٹرانگ روم کی سیکورٹی میں کوتاہی کی تفتیش کے لیے 22 مئی 2024 کو نلباری ضلع کا دورہ کرنے جا رہے ہیں جو بارپیٹا لوک سبھا حلقہ کے تحت آتا ہے۔

Published: undefined

نلباڑی ضلع کے ضلع مجسٹریٹ ورنالی ڈیکا کے علاوہ ’اسٹرانگ روم‘ کے انچارج مجسٹریٹ، سیکورٹی اہلکاروں اور سیکورٹی کی خلاف ورزی کا الزام لگانے والی سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں کو بھی چکرورتی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ کانگریس کے بارپیٹا کے امیدوار دیپ بیان نے 14 مئی کو الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی جس میں ورنالی ڈیکا کی طرف سے درج کرائی گئی پولیس شکایت کے بعد 'اسٹرانگ روم' کی سیکورٹی میں مبینہ کوتاہیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Published: undefined

ضلع مجسٹریٹ ورنالی ڈیکا نے 10 مئی کو پولیس میں شکایت درج کرائی تھی کہ ای وی ایم سینٹر کے اندر موجود ایک نامعلوم شخص نے ان سے قومی ایوارڈ یافتہ فلم ساز لوئت کمار برمن کو 10 لاکھ روپئے دینے کے لیے کہا تھا جو ضلع مجسٹریٹ کے ذریعے کی گئی مبینہ بے ضابطگیوں کے تعلق سے گزشتہ چند ماہ سے سوشل میڈیا پر ایکٹیو تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined