نئی دہلی: کانگریس کے قدآور رہنما احمد پٹیل کا انتقال بدھ کی علی الصبح 3.30 بجے ہو گیا۔ کچھ دن پہلے ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا تھا اور انہیں علاج کے لئے گڑگاؤں کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ وہ آئی سی یو میں داخل تھے اور ان کے اعضا نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔
Published: undefined
احمد پٹیل کے انتقال پر سیاسی لیڈران کے خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ لگاتار جا ری ہے۔ دریں اثنا راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اشوک گہلوت نے اپنے بیان میں کہا کہ احمد پٹیل سیاست سے علیحدہ بھی ان کے دوست تھے اور ان کے انتقال سے انہیں گہرا دھچکا لگا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ راجستھان اشوک گہلوت نے کہا، ’’احمد بھائی کا اس طرح چلے جانا میرے لئے ذاتی خسارہ ہے۔ آج میں نے اپنا ایک قریبی دوست اور قابل اعتماد ساتھی کو کھویا ہے۔ احمد بھائی کی کمی کو کوئی بھی پورا نہیں کر پائے گا۔‘‘
Published: undefined
اشوک گہلوت نے مزید کہا کہ احمد پٹیل نے پوری زندگی کانگریس پارٹی کے لئے وقف کر دی تھی۔ انہوں نے راجیو گاندھی کے ساتھ 1985 میں وزیر عظم کے پارلیمانی سیکریٹری کے طور پر لگاتار گجرات پردیش کانگریس کے ریاستی صدر، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور خزانچی اور کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر کے طور پر کامیابی کے ساتھ ذمہ داریوں کو ادا کرنے کی تاریخ رقم کی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح وہ چار عشروں سے بھی زیادہ وقت تک سیاسی زندگی میں اقتدار سے دور رہ کر بھی ہمیشہ کانگریس کی تنظیم کو یکجا رکھنے کے تئیں پُر عزم رہے۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔ احمد بھائیی کا اچانک جانا آج کے وقت پوری سیاسی برادری اور قوم کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہے۔‘‘
Published: undefined
اشوک گہلوت نے کہا کہ آج کے حالات میں تو کانگریس پارٹی کو ان کی اور زیادہ کمی محسوس ہوگی۔ خدا ان کے اہل خانہ اور تمام عزیزوں کو اس غم کو برداشت کرنے کی قوت دے اور احمد بھائی کی روح کو سکون دے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز