قومی خبریں

کملیش تیواری قتل کی اِن سائیڈ اسٹوری: اشفاق نے روہت بن کر کیا قتل... یو پی پولس

کملیش تیواری قتل معاملہ کے ملزم اشفاق شیخ نے اپنے ساتھی کے آدھار میں تصویر کو بدل کر روہت سولنکی کی شکل اختیار کر لی تھی۔ روہت بن کر ہی اشفاق نے کملیش تیواری کے ایک ساتھی سے جان پہچان بڑھائی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ہندو سماج پارٹی کے قومی سربراہ کملیش تیواری کے قتل کو لے کر تیار کی گئی سازش کے بارے میں روزانہ کچھ نہ کچھ انکشاف ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں گجرات پولس نے ایک بڑی بات سامنے لائی ہے۔ کملیش تیواری کے قتل کی سازش بے حد شاطر انداز میں تیار کی گئی تھی۔ کملیش تیواری کے قتل کے دو اہم ملزمین میں سے ایک کے بارے میں گجرات پولس نے انتہائی اہم جانکاری میڈیا سے شیئر کی ہے۔ فرار ملزمین میں سے ایک اشفاق شیخ فارما کمپنی میں منیجر کے عہدہ پر کام کرتا تھا۔ اسی دوران اس نے کمپنی کے ایک ہندو ساتھی کی پہچان کو چرا لیا۔ اور اس کی پہچان کا استعمال کر اشفاق شیخ ہندو سماج پارٹی میں ایک پرچارک کی شکل میں شامل ہو گیا۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

پولس سے ملی اطلاع کے مطابق ملزم اشفاق شیخ نے اپنے ایک ساتھی کے آدھار کارڈ میں تصویر کو بدل کر روہت سولنکی کی شکل اختیار کر لی۔ اسی پہچان کی بنیاد پر اشفاق شیخ نے کملیش تیواری کے ایک معاون سے جان پہچان کی۔ اس دوران ان سے ہندو سماج پارٹی میں اندر تک اپنی پہنچ بنائی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اشفاق شیخ نے ہندو سماج پارٹی کے گجرات سربراہ جیمن دَوے تک رسائی حاصل کر لی تھی۔ لگاتار وہ جیمن سے رابطے میں رہتا تھا۔ اس دوران اشفاق شیخ جیمن دَوے کے سامنے خود کو ہندوتوا کا کٹر حامی ثابت کرنے اور ان کا اعتماد جیتنے میں کامیاب ہو گیا۔ یہیں سے اس نے کملیش تیواری تک اپنی پہنچ بنائی اور پھر قتل کی سازش تیار کی۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

اس درمیان پورے واقعہ اور اشفاق شیخ کے کملیش تیواری کے قتل سے جڑے منصوبے سے روہت سولنکی پوری طرح سے انجان تھا۔ اشفاق کے ہندو ساتھی روہت سولنکی نے پیر کو ایک پولس میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں اس نے دھوکہ دہی کے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

روہت سولنکی کے مطابق اشفاق شیخ فارما کمپنی میں ان کا منیجر تھا۔ سولنکی نے بتایا کہ وہ کمپنی میں ایک ایم آر کی شکل میں کام کرتے تھے۔ روہت سولنکی نے بتایا کہ ’’ہم لوگ سال 2017 سے ایک ساتھ کام کر رہے تھے۔ سبھی ملازمین کو جوائننگ کے وقت اپنے دستاویزوں کو کمپنی میں جمع کرنے پڑتے ہیں۔ اسی وقت اشفاق شیخ نے میرا آدھار کارڈ لیا ہوگا۔‘‘

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

روہت سولنکی نے بتایا کہ وہ اور ان کے دوسرے ساتھی گزشتہ ہفتے سے شیخ سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ سولنکی نے بتایا کہ اشفاق شیخ کا فون بند ہے۔ روہت نے کہا کہ ہم یہ سن کر حیران ہیں کہ اس نے مرڈر کیا ہے۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

دوسری طرف پولس کو اس بات کا اندیشہ ہے کہ جس آدھار کارڈ کا استعمال اشفاق اور اس کے ساتھی نے لکھنؤ میں ہوٹل کا کمرہ بک کرنے کے لیے کیا تھا، وہ بھی فرضی ہے۔ پولس کو ملی خبروں کے مطابق قتل کی جڑیں احمد آباد سے جڑی ہوئی ہیں۔ اشفاق شیخ کی فیملی 2011 میں احمد آباد سے سورت منتقل ہوئی تھی، جب سورت میں اشفاق کی بیوی کو ٹیچر کی ملازمت ملی تھی۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

بتایا جا رہا ہے کہ کملیش تیواری قتل واقعہ کے تین دیگر سازشی راشد خان پٹھان، مولانا محسن اور فیضان خان 16 اکتوبر کو اشفاق اور ایک دیگر مشتبہ معین الدین کو چھوڑنے اُدھنا ریلوے اسٹیشن گئے تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اُدھنا سے یہ لوگ ادیوگ کرمی ایکسپریس سے کانپور پہنچے۔ اس کے بعد کانپور سے وہ کار سے لکھنؤ پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کملیش تیواری کے قتل کے بعد راشد نے مبینہ طور سے ناگپور میں محمد عاصم کو فون کر اس بات کی جانکاری دی تھی۔ اس نے فون پر کہا تھا کہ ’’کام ہو گیا ہے‘‘۔ فی الحال عاصم علی کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر لے کر یو پی پولس پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔ اسے اے ٹی ایس، پونے نے اتوار کو حراست میں لیا تھا۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Oct 2019, 1:11 PM IST