الہ آباد: عتیق احمد کے بیٹے اسد احمد کو پولیس کی سخت سیکورٹی کے درمیان کساری مساری قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے اسد کے 35 قریبی رشتہ داروں بشمول نانا اور خالو کو ہی جنازہ میں شرکت کی اجازت دی تھی۔ اسد کی والدہ شائستہ پروین بھی انہیں دیکھنے نہ پہنچ سکیں اور عتیق نے بھی اسد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس کی سماعت آج ہی ہونی تھی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ عتیق احمد کے بیٹے اسد اور شوٹر غلام کو جمعرات کی دوپہر کو یوپی ایس ٹی ایف نے انکاؤنٹر میں ہلاک کر دیا تھا۔ جھانسی میں پاریکشا ڈیم کے قریب ایس ٹی ایف کا اسد اور غلام کے ساتھ انکاؤنٹر ہوا، جس میں دونوں مارے گئے۔ اومیش پال قتل کیس میں ہی دونوں مطلوب تھے، جن پر یوپی پولیس نے پانچ پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
خیال کیا جا رہا تھا کہ عتیق احمد کی اہلیہ شائستہ پروین اسد کی میت دیکھنے پہنچ سکتی ہیں۔ ایسے میں ان کے ہتھیار ڈالنے کی بھی بات ہو رہی ہے۔ شائستہ پر 50 ہزار کا انعام ہے۔ امکان تھا کہ شائستہ بھیس بدل کر جنازے میں شامل ہو سکتی ہے۔ پولیس نے شائستہ کو گرفتار کرنے کی پوری تیاری کر لی تھی۔ اس پر نظر رکھنے کے لیے سادہ وردی میں خواتین پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا تھا۔ تاہم، شائسہ کے جنازے میں شامل ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
Published: undefined
وہیں، انکاؤنٹر میں مارے گئے غلام محمد کی میت کو الہ آباد کے مہدوری قبرستان میں لے جایا گیا ہے۔ غلام کی آخری رسومات یہیں ادا کی جائیں گی۔ یہاں بھی بڑی تعداد میں پولیس فورس قبرستان کے باہر تعینات ہے۔
Published: undefined
دریں اثنا، اسد کی میت قبرستان پہنچنے کے وقت اس کے نانا حامد علی کا بیان سامنے آیا۔ حامد علی نے کہا ’’ہم نے غسل اور کفن کا انتظام کر لیا۔ اسے نہلانے کے بعد ہم اسے قبرستان لے جائیں گے جہاں ہم اسے سپرد خاک کر دیں گے۔ اس کی ماں یہاں نہیں ہے تو مجبوری ہے۔ ان کے دل سے پوچھنا چاہیے (کیا گزر رہی ہوگی) ہم نے اسد کی بہت پیار سے پرورش کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز