ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی دوسری لہر کا اثر دھیرے دھیرے کم ہو رہا ہے، لیکن اب بھی روزانہ تقریباً ایک لاکھ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اس درمیان جنسی استحصال کے کئی معاملوں میں ملزم اور ہندوستان سے فرار خودساختہ سَنت سوامی نتیانند نے دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان سے کورونا انفیکشن کا قہر ختم ہو سکتا ہے، لیکن اس کے لیے انھیں ہندوستان کی زمین پر اپنا قدم رکھنا ہوگا۔
Published: undefined
دراصل نتیانند کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہتا ہوا نظر آ رہا ہے کہ ہندوستان میں کورونا تبھی ختم ہوگا جب وہ ہندوستان کی زمین پر قدم رکھے گا۔ یہ ویڈیو کچھ دن پہلے ہی جاری ہوا ہے جس میں نتیانند کا ایک شاگرد سوال کرتا ہے کہ کورونا ہندوستان سے کب جائے گا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے نتیانند کہتے ہیں کہ ’’دیوی اَمّان اس کے روحانی جسم میں داخل ہو چکی ہیں۔ کورونا ہندوستان سے تبھی جائے گا جب وہ ہندوستان کی زمین پر پیر رکھے گا۔‘‘
Published: undefined
یہاں قابل ذکر ہے کہ 2019 میں ہندوستان چھوڑ کر بھاگنے والے خودساختہ سَنت سوامی نتیانند کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کیلاشا نامی ملک (جزیرہ) میں مقیم ہے جسے اس نے خود بنایا ہے۔ ایسی کئی خبریں سامنے آئی ہیں کہ ایکواڈور کے ساحل کے پاس ایک ورچوئل جزیرہ سوامی نتیانند نے قائم کیا ہے اور اس کا نام ’کیلاشا‘ رکھا گیا ہے۔ اس جزیرہ سے متعلق ویب سائٹ بھی موجود ہے۔
Published: undefined
بہر حال، دلچسپ بات یہ ہے کہ نتیانند نے گزشتہ 19 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ کورونا کی دوسری لہر کے سبب ہندوستان سے آنے والے عقیدتمندوں کے کیلاشا جزیرہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں اس نے برازیل، یوروپین یونین اور ملیشیا سے کیلاشا پہنچنے والے لوگوں پر بھی پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گویا کہ نتیانند کو پتہ ہے کہ اگر کورونا متاثرہ افراد کیلاشا میں پہنچ گئے تو پھر وہاں انفیکشن پھیل سکتا ہے اور اس سے مشکلیں پیدا ہو جائیں گی۔ ایسے حالات میں یہ دعویٰ مضحکہ خیز معلوم پڑتا ہے کہ اس کے قدم ہندوستان کی زمین پر پڑے تو کورونا ختم ہو جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined