ممبئی: ڈرگ پارٹی معاملہ میں بالی ووڈ کے اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ آج تک کی رپورٹ کے مطابق این سی بی (انسداد منشیات بیورو) نے آرین سے کروز میں ان کی موجودگی کے حوالہ سے طویل پوچھ گچھ کی اور ان کا موبائل ضبط کر لیا۔ بعد ازاں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ آرین کے علاوہ ان کے دوست ارباز مرچینٹ اور من من دھومچا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ممبئی سے گوا جا رہے کروز شپ میں ہفتہ کی رات این سی بی نے چھاپہ ماری کی، جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔ ان میں سے 8 لوگوں کو این سی بی نے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق 8 میں سے تین افراد کو تاحال گرفتار کر لیا گیا ہے۔ این سی بی نے گرفتار شدگان آرین، ارباز اور من من کے علاوہ نوپر ساریکا، اسمیت سنگھ، موہک جیسوال، وکرانت چھوکر اور گومت چوپڑا سے پوچھ گچھ کی ہے۔
Published: undefined
پوچھ گچھ کے دوران آرین نے این سی بی کو بتایا کہ وہ پارٹی میں مہمان کے طور پر پہنچے تھے اور انہوں نے پارٹی میں شامل ہونے کے لئے کوئی پیسہ نہیں لیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے منتظمین نے ان کے نام کا استعمال کر کے دوسرے لوگوں کو پارٹی میں بلایا تھا۔ معاملہ کی جانچ کے لئے این سی بی نے آرین کا موبائل فون قبضہ میں لے کر اس میں موجود چیٹ اور دوسرے دستاویزات کی جانچ کی۔
Published: undefined
این سی بی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 اکتوبر کو کارڈیلیا کروز پر چھاپہ مارا گیا اور وہاں موجود تمام لوگوں کی تلاشی لی گئی۔ ٹیم نے وہاں سے ایم ڈی ایم اے، کوکن، ایم ڈی اور چرس برآمد کی ہے۔ این سی بی کے ڈی جی ایس این پردھان نے بیان جاری کر کے کہا کہ ٹیم کے 22 افسران سادے کپڑوں میں کروز پر مسافر بن کر گئے تھے۔ شپ پر 1800 مسافر سوار تھے جہاں ڈرگس پارٹی کر رہے 8 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ریڈ کے بعد تمام لوگوں کو ممبئی این سی بی کے دفتر لایا گیا جہاں ان سے معاملہ کی پوچھ گچھ کی گئی۔
Published: undefined
جس کروز پر پارٹی چل رہی تھی وہ کارڈیلیا کمپنی کا ہے۔ اس کمپنی کے چیئرمین اور سی ای او جرگن بیلوم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ این سی بی کو کچھ مسافروں کے سامان میں ڈرگس ملی ہے، جنہیں کارڈیلیا سے فوری طور پر اتار دیا گیا تھا۔ اس وجہ سے کروز کے سفر میں بھی تاخیر ہوئی، جس کے لئے وہ مسافروں سے معذرت خواہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز