نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی ہے۔ عدالت نے کیجریوال کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لیے اگلی سماعت 5 ستمبر کو مقرر کی ہے، جس کا مطلب ہے کہ کیجریوال کو فی الحال جیل میں ہی رہنا ہوگا۔
Published: undefined
کیجریوال نے شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کے سلسلے میں اپنی گرفتاری کے خلاف دو الگ الگ درخواستیں دائر کی تھیں۔ ان درخواستوں میں سے ایک پر سی بی آئی نے جواب داخل کر دیا ہے، جبکہ دوسری درخواست پر جواب کے لیے مزید وقت طلب کیا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر سپریم کورٹ نے سماعت کو ملتوی کرتے ہوئے اگلی تاریخ مقرر کر دی۔
Published: undefined
سی بی آئی نے پہلی درخواست کے جواب میں عدالت کو بتایا کہ کیجریوال کی گرفتاری قانونی ہے اور ان پر عائد الزامات کے شواہد موجود ہیں۔ دوسری درخواست پر سی بی آئی نے وقت طلب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اضافی معلومات اور تفصیلات فراہم کرنے کے لیے مزید وقت کی ضرورت محسوس کرتی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 14 اگست کو اس معاملے میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ کیجریوال کے وکیل اے ایم سنگھوی نے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی اور کہا تھا کہ یہ عجیب و غریب صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سخت دفعات کے باوجود منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کے تحت درج مقدمے میں عآپ لیڈر کو عبوری ضمانت دی تھی۔
Published: undefined
ایک طرف سپریم کورٹ نے سماعت کو فی الحال ملتوی کر دیا ہے تو دوسری طرف عام آدمی پارٹی نے 2025 کے اسمبلی انتخابات سے قبل 'کیجریوال آئیں گے' مہم شروع کر دی ہے۔ عآپ کے قومی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک نے کہا کہ دہلی کے لوگ اپنے وزیر اعلیٰ کی رہائی کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ کیجریوال کی گرفتاری کے بعد دہلی میں کئی کام التوا میں چلے گئے ہیں۔ عوام کو پورا یقین ہے کہ ان کی رہائی کے بعد تمام زیر التوا کام مکمل ہو جائیں گے اور مسائل بھی جلد حل ہو گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined