قومی خبریں

اروند کیجریوال کو کل کرنی ہوگی خود سپردگی، عدالت سے پھر لگا جھٹکا

سپریم کورٹ نے دہلی شراب کی پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سی ایم اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال، ویڈیو گریب</p></div>

اروند کیجریوال، ویڈیو گریب

 

نئی دہلی: دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو جھڑکا لگا ہے۔ راؤس ایونیو کورٹ نے ہفتہ (یکم جون 2024) کو کیجریوال کو 7 دن کی عبوری ضمانت کی مدت بڑھانے کی درخواست پر کوئی راحت نہیں دی۔ عدالت عبوری ضمانت کی اگلی سماعت 5 جون کو کرے گی۔

Published: undefined

ای ڈی نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا کہ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر کیجریوال نے حقائق کو چھپایا اور اپنی صحت سمیت کئی مسائل پر جھوٹے بیانات دیئے۔ اس کے جواب میں کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ وہ (کیجریوال) بیمار ہیں اور انہیں علاج کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اروند کیجریوال میڈیکل ٹیسٹ کرانے کے بجائے مسلسل ریلیاں کر رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کیجریوال کا سات کلو وزن کم کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ تشار مہتا نے مزید دعویٰ کیا کہ کیجریوال کا وزن ایک کلو بڑھ گیا ہے۔ کیجریوال کے وکیل ہری ہرن نے کہا کہ ای ڈی یہ تجویز کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ جو شخص بیمار ہے یا جس کی طبی حالت خراب ہے اس کا کوئی علاج نہیں ہوگا؟

Published: undefined

کیجریوال نے عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اچانک اور غیر واضح وزن میں کمی کے ساتھ کیٹون کی بلند سطح کے پیش نظر سی ٹی اسکین سمیت کئی طبی ٹیسٹ کروانے پڑتے ہیں۔ ایسی صورت حال میں ضمانت کی مدت میں سات دن کی توسیع کی جانی چاہیے۔

Published: undefined

حال ہی میں سپریم کورٹ رجسٹری نے کیجریوال کی عرضی کو فوری طور پر درج کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ رجسٹری نے کہا تھا کہ چونکہ کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی آزادی دی گئی ہے، اس لیے زیر بحث درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔

سپریم کورٹ نے 10 مئی کو کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دی تھی۔ عدالت نے کیجریوال کو 2 جون کو خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔ ایسی صورت حال میں انہیں کل یعنی اتوار (2 جون 2024) کو سرینڈر کرنا ہوگا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined