قومی خبریں

اروناچل پردیش پر چین کے دعوے پر لوگوں کا  دو ٹوک جواب ، 'ہمیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے'

سرحدی دیہات کے رہائشیوں نے اروناچل پردیش کے تئیں چین کے اقدامات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ انہیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

چین نے ہمیشہ اروناچل پردیش پر دعویٰ کیا ہے۔ لیکن بھارت نے اسے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شمال مشرقی ریاست بھارت کا اٹوٹ حصہ  ہے اور اس کے دعوے بے بنیاد اور غلط ہیں ۔ اروناچل پردیش کے لوگ بھی یہی کہتے ہیں۔ ریاست کے سرحدی دیہات کے رہائشیوں نے اروناچل پردیش کے تئیں چین کے اقدامات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اروناچل پردیش ہمیشہ ہندوستان کا حصہ رہے گا۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق اگست کے مہینے میں چین نے ایک نقشہ جاری کیا تھا جس میں اروناچل پردیش اور اکسائی چن کو اس کا حصہ دکھایا گیا تھا۔ اروناچل پردیش کے توانگ ضلع کی سرحدیں چین کے ساتھ ملتی ہیں۔ اس ضلع کے سینگنوپ، کھرسینگ اور گرینگکھر گاؤں کے گاؤں والوں نے بتایا کہ وہ پرامن ماحول میں رہ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فوج کی موجودگی کی وجہ سے وہ یہاں محفوظ محسوس کرتے ہیں۔

Published: undefined

کھرسینگ علاقے کے ایک دیہاتی سانگے دورجی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت اور ریاست کی پیما کھانڈو حکومت نے سرحدی دیہاتوں میں بہت زیادہ ترقیاتی کام کیے ہیں۔ دورجی کا کہنا ہے کہ پہلے ہمارے علاقے کی سڑکوں کی حالت خراب تھی لیکن موجودہ حکومت نے ہمارے گاؤں میں کنکریٹ کی سڑکیں بنائی ہیں۔ اس کی وجہ سے گاؤں کا سڑک رابطہ بھی بڑھ گیا ہے۔ گاؤں کے زیادہ تر لوگ کسان ہیں اور حکومت کسانوں کی مسلسل مدد کر رہی ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب گرینگکھر گاؤں کے مقامی رہائشی کارچنگ نے کہا کہ انہیں ہندوستانی ہونے پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی فوج اور حکومت کے ساتھ ہیں۔ چین اروناچل پردیش کو اپنا کہتا ہے لیکن اروناچل پردیش ہندوستان کا اٹوٹ حصہ  ہے۔ ہم چین کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔ ضرورت پڑی تو ہم چین کے خلاف لڑنے کے لیے ہندوستانی فوج کا ساتھ دیں گے۔ ایک اور دیہاتی نے کہا کہ اروناچل ہمیشہ ہندوستان کا حصہ ہے اور رہے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined