قومی خبریں

آرٹیفیشیل انٹلیجنس ایک دہائی بعد انسانیت پر پڑنے لگے گا بھاری! ایک سروے میں خوفناک انکشاف

سروے سامنے آنے کے بعد پروفیسر جیفری سوننفیلڈ نے کہا کہ اگر واقعی ایسا ہوتا ہے تو یہ بہت خطرناک ہوگا، رپورٹ کے مطابق 34 فیصد سی ای او کا کہنا ہے کہ آئندہ 10 سال میں اے آئی انسانیت پر بھاری پڑے گا۔

<div class="paragraphs"><p>آرٹیفیشیل انٹلیجنس، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

آرٹیفیشیل انٹلیجنس، تصویر آئی اے این ایس

 

’اے آئی‘ یعنی آرٹیفیشیل انٹلیجنس کو لے کر ان دنوں بحث بہت تیز ہو چکی ہے۔ کئی لوگ اس کے فائدے شمار کرا رہے ہیں، تو ایک بڑا دانشور طبقہ اس کے نقصانات سے بھی روبرو کرا رہا ہے۔ اے آئی کے تعلق سے دنیا کے کئی بڑے ٹیکنالوجی ماہر خطرے کی گھنٹی بجا چکے ہیں۔ ٹیسلا اور ٹوئٹر کے چیف ایلن مسک نے تو صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ اے آئی انسانیت کے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے۔

Published: undefined

اس درمیان ایک ایسا سروے سامنے آیا ہے جس نے اے آئی کو لے کر اندیشوں کا بازار گرم کر دیا ہے۔ حال ہی میں ’ییل سی ای او سمٹ‘ میں سی این این کے ذریعہ ایک سروے کرایا گیا جس کے مطابق 42 فیصد چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) کا ماننا ہے کہ آنے والے پانچ سے دس سالوں میں اے آئی انسانیت پر بھاری پڑے گا۔ یعنی ایک دہائی میں اے آئی انسانیت کے لیے خطرناک ثابت ہونے لگے گا۔ سروے میں سامنے آیا نتیجہ خوفناک ہے، کیونکہ انسانوں نے جس چیز کا استعمال فائدے کے لیے کرنا شروع کیا ہے وہ آگے چل کر انسانیت کے لیے ہی خطرہ پیدا کرنے لگے گا۔

Published: undefined

میڈیا رپورٹس کے مطابق سروے میں کوکا کولا، والمارٹ، زوم اور زیروکس سمیت 119 کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو افسر شامل ہوئے تھے۔ سروے کے نتائج سامنے آنے کے بعد ییل پروفیسر جیفری سوننفیلڈ کا کہنا ہے کہ اگر واقعی میں ایسا ہوتا ہے تو یہ بہت ہی خطرناک ہوگا۔ رپورٹ کے مطابق 34 فیصد سی ای او کا کہنا ہے کہ آئندہ 10 سال میں اے آئی انسانیت پر بھاری پڑے گا، تو وہیں 8 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اثر آئندہ پانچ سالوں میں دیکھنے کو ملے گا۔

Published: undefined

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سروے میں 58 فیصد چیف ایگزیکٹیو افسر کا یہ ماننا ہے کہ اے آئی انسانیت پر حاوی نہیں ہوگا۔ یہ نتیجہ تھوڑا سکون پہنچانے والا ہے، کیونکہ اگر اے آئی انسانیت پر حاوی ہو جائے گا تو پھر حالات بے قابو ہو جائیں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined