جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے خلاف آج سری نگر میں خواتین کا زبردست احتجاجی مظاہرہ دیکھنے کو ملا۔ اس دوران جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی بہن ثریا اور بیٹی صفیہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ خبروں کے مطابق صفیہ اور ثریا اس سول سوسائٹی کے احتجاجی مظاہرے میں حصہ لے رہی تھیں جو کہ خواتین سے جڑی ہوئی ہے۔
Published: 15 Oct 2019, 4:45 PM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ثریا اور صفیہ بازو پر کالی پٹی باندھ کر اور ہاتھ میں تختیاں لے کر سری نگر کے لال چوک پر مظاہرہ کر رہی تھیں۔ وہاں موجود پولس نے انھیں یہ مظاہرہ بند کرنے اور پرسکون طریقے سے گھر واپس جانے کے لیے کہا، لیکن خواتین نے اپنا احتجاج جاری رکھا۔ پولس کے ذریعہ مظاہرہ بند کرانے کی کوشش کو دیکھتے ہوئے کئی خواتین وہیں دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر پولس نے مظاہرے کی قیادت کر رہیں ثریا اور صفیہ کو حراست میں لے لیا۔
Published: 15 Oct 2019, 4:45 PM IST
میڈیا کارکنان نے جب حراست میں لی گئیں ثریا اور صفیہ سے بات چیت کرنے کی کوشش کی تو سی آر پی ایف نے ایسا کرنے سے منع کر دیا اور کہا کہ وہ ان کا بیان نہیں لے سکتے۔ اس درمیان خواتین یہ کہتی ہوئی نظر آئیں کہ وہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کو دو ریاستوں میں تقسیم کیے جانے کی مخالفت کرتی ہیں اور یہ یکطرفہ فیصلہ انھیں نامنظور ہے۔
Published: 15 Oct 2019, 4:45 PM IST
دوسری طرف این ڈی وی کی خبروں کے مطابق جموں و کشمیر میں موبائل ایس ایم ایس خدمات کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ حالانکہ پیر کے روز ہی 72 دن کے بعد پوسٹ پیڈ موبائل نیٹورک خدمات بحال کی گئی تھیں اور اس کے کچھ ہی گھنٹے بعد ایس ایم ایس خدمات بند کر دی گئیں۔
Published: 15 Oct 2019, 4:45 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Oct 2019, 4:45 PM IST
تصویر: پریس ریلیز