نئی دہلی:ہندوستانی فوج نے میانمار سرحد سے ملحق کئی دہشت گرد ٹھکانوں پر کارروائی کی ہے ۔ فوج کی مشرقی کمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہند-میانمار سرحد پر آج صبح تقریباً پونے پانچ بجے فوج کی مشرقی کمان کے جوان پٹرولنگ کر رہے تھے تبھی دراندازوں نے ان پر فائرنگ شروع کر دی۔ ہندوستانی فوج نے اس کا جواب دیا اور کئی دراندازوں کو ہلاک کر دیا جبکہ کئی درانداز گھنے جنگلوں کی طرف بھاگ گئے۔ جس جگہ پر فوج نے کارروائی کی وہ ہند -میانمار سرحد سے تقریباً 10-15 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے۔ اس کارروائی میں فوج کو کسی طرح کا نقصان نہیں ہوا ہے اور نہ ہی ہندوستانی فوج نے ہندوستان-میانمار سرحد کو پار کیا ہے۔ فوج کے مطابق پٹرولنگ کرنے والی پارٹی پر حملہ کرنے والے درانداز انتہا پسند تنظیم نیشنل سوشلسٹ کونسل آف نگالم (كھاپلانگ) گروپ کے تھے۔
Published: undefined
فوج کے مشرقی کمان نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں نیشنل سوشلسٹ کونسل آف نگالم (كھاپلانگ)کے عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں جبکہ ہندوستانی سیکورٹی فورسز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ یہ کارروائی صبح چار بج کر 50منٹ پر کی گئی تھی۔
دوسری طرف ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس فوجی کارروائی کو پہلے سرجیکل اسٹرائک کا نام دیا گیا تھا لیکن بعد میں جب مشرقی کمان کی طرف سے بیان آیا تب جا کر تصویر صاف ہوئی۔ سرجیکل اسٹرائک کی خبروں کے بعد ایسی بحث شروع ہو گئی تھی کہ کیا حکومت نے سرجیکل اسٹرائک اس لئے کی ہے کیونکہ داخلی معاملوں میں حکومت پوری طرح ناکام نظر آ رہی ہے۔ کئی یونیورسیٹیوں میں طلباء تنظیموں کے انتخابات میں بی جے پی کی طلبا ء تنظیم کی شکست ، گڑگاؤں کارپوریشن میں بی جے پی کی شکست اور وارانسی میں وزیر اعظم کی ریلی میں نعرے بازی اور بی ایچ یو کے معاملے میں بڑھی ناراضگی کی وجہ سے حکومت عوام کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined