سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پزلپورہ بجبہاڑہ میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کے دوران ملی ٹنٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم ہوا جس میں تین ملی ٹنٹ مارے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ مہلوک ملی ٹنٹ 'لشکر طیبہ' کے ساتھ وابستہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ مہلوک ملی ٹنٹوں کی شناخت ناصر گلزار ساکنہ آرونی بجبہاڑہ، زاہد فاروق ساکنہ تقی مقصود شاہ بجبہاڑہ اور عاقب ساکنہ ریڈونی کولگام کے طور پر ہوئی ہے۔
Published: 16 Oct 2019, 8:00 PM IST
جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں تقسیم کرنے کے اعلان کے بعد یہ ملی ٹنسی کا گڑھ مانے جانے والے جنوبی کشمیر میں ہونے والا دوسرا مسلح تصادم ہے۔ قبل ازیں ضلع پلوامہ کے کاونی اونتی پورہ میں 8 اکتوبر کو ایک تصادم میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو مقامی ملی ٹنٹ مارے گئے تھے۔ تاہم وادی میں پوسٹ پیڈ موبائل فون خدمات جن کو پیر کے روز بحال کی گئی، کے بعد یہ پہلا مسلح تصادم ہے۔
Published: 16 Oct 2019, 8:00 PM IST
بتادیں کہ 5 اگست سے قبل جنوبی کشمیر میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹنٹوں کے درمیان جھڑپیں اور کارڈن اینڈ سرچ آپریشنز ایک معمول تھا۔ تاہم جموں وکشمیر کے خصوصی اختیارات کی منسوخی کے بعد جنوبی کشمیر میں ملی ٹنٹ مخالف آپریشنز میں کمی آئی تھی۔ سرکاری ذرائع نے تصادم کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پزلپورہ بجبہاڑہ میں ملی ٹنٹوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقہ کو منگل کی شام دیر گئے محاصرے میں لیکر تلاشی آپریشن شروع کیا۔
Published: 16 Oct 2019, 8:00 PM IST
انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشن کے دوران علاقہ میں موجود ملی ٹنٹوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔ ذرائع نے کہا کہ کچھ گھنٹوں تک جاری رہنے والے تصادم میں تین ملی ٹنٹوں کو ہلاک کیا گیا جن کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ علاقہ میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔ اس دوران کشمیر زون پولس نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ 'اننت ناگ انکوانٹر اپڈیٹ- تین دہشت گرد مارے گئے۔ اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ شناخت اور تنظیمی وابستگی معلوم کی جارہی ہے۔ تلاشی آپریشن جاری ہے'۔
Published: 16 Oct 2019, 8:00 PM IST
ریاستی پولس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے گزشتہ ہفتے خطہ پیر پنچال کے ضلع راجوری میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ وادی کشمیر میں موجود ملی ٹنٹوں کی تعداد 200 سے 300 ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ' ملی ٹنٹوں کی تعداد کم زیادہ ہوتی رہتی ہے۔ ان کی تعداد 200 سے 300 ہے'۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو ریاست کو خصوصی پوزیشن عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے ہٹادی اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام والے علاقے بنانے کا اعلان کیا۔ وادی کشمیر میں تب سے لیکر اب تک ہڑتال ہے جس کی وجہ سے معمول کی زندگی معطل ہے۔
Published: 16 Oct 2019, 8:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Oct 2019, 8:00 PM IST