امیٹھی کے عارف اور سارس کی دوستی کافی مشہور ہے اور سوشل میڈیا پر ان کی متعدد تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں۔ اس سارس کو گزشتہ سال مارچ میں کانپور چڑیا گھر کے ملازمین اپنے ساتھ لے کر چلے گئے تھے اور اسے اس وقت سے چڑیا گھر میں ہی رکھا گیا ہے۔ اس تعلق سے اب خبر یہ ہے کہ وہ سارس اب زندگی بھر کانپور کے چڑیا گھر میں ہی رہے گا۔ یہ اعلان کانپور چڑیا گھر کی انتظامیہ نے کیا ہے۔ خیال رہے کہ لیب سے آنے والی رپورٹ کے بعد یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ عارف کا دوست سارس نر نہیں بلکہ مادہ ہے۔
Published: undefined
کانپور چڑیا گھر کے چیف فارسٹ کنزرویٹر کرشن کمار سنگھ نے کہا ہے کہ اب سارس کو پوری زندگی کانپور کے چڑیا گھر میں ہی رکھا جائے گا۔ وہ اب قدرتی اور کچے خوراک پر آ گئی ہے اور اس کی ایک نر سارس سے دوستی ہو گئی ہے۔ کرشن کمار سنگھ نے بتایا کہ سارس کو ایک بار جنگل میں چھوڑا گیا تھا لیکن اس کی انسانوں کے درمیان رہنے کی عادت پڑ گئی ہے، اس لیے وہ بستیوں کی طرف چلی گئی تھی۔ مادہ سارس کا رویہ اب معمول کے مطابق ہو چکا ہے۔ اس کی خوراک بھی اب جنگل کی زندگی کے مطابق کچی ہو گئی ہے۔
Published: undefined
کرشن کمار سنگھ نے مزید کہا کہ سارس پنجرے میں سے کسی بچے یا کسی شخص کو دیکھ کر دوستانہ برتاؤ کرنے لگتی ہے۔ اس کو اگر دوبارہ باہر چھوڑا گیا تو اس بات کا خطرہ ہے کہ وہ بھاگ کر کسی بستی یا کسی کے گھر پہنچ جائے گی۔ ایسی صورت حال میں ہر کوئی اسے پالنا شروع کر دے گا جو ایک غلط رجحان ہو سکتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بادشاہت اور راجوں مہاراجوں کے دور میں اسی طرح چیتے پالنے کی شروعات ہوئی تھی جس کا اثر یہ ہوا کہ جیتے ملک سے ختم ہی ہوتے چلے گئے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ امیٹھی کے عارف کو ایک سارس زخمی حالت میں ملا تھا۔ علاج کے دوران سارس کی عارف سے دوستی ہو گئی۔ سارس کی عارف کے ساتھ گھومنے پھرنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد محکمہ جنگلات نے سارس کو اپنے قبضے میں لے لیا اور اسے شمس پور چڑیا گھر میں کچھ دنوں کے لیے رکھا۔ چڑیا گھر سے یہ سارس دوبارہ انسانی بستی کی طرف پہنچ گئی تھی۔ اس کے بعد اسے 25 مارچ 2023 کو کانپور کے چڑیا گھر بھیج دیا گیا جہاں اسے پنجرے میں رکھا گیا۔ سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو بھی عارف کے ساتھ سارس کو دیکھنے پہنچے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined