قومی خبریں

جنگل میں رہنا بھول گیا ’عارف کا دوست‘ سارس! چڑیاگھر میں سکھائے جا رہے طور طریقے

امیٹھی کے محمد عارف کے ساتھ ایک سال سے زیادہ عرصہ تک وقت گزارنے والا سارس اب جنگل میں رہنا بھول چکا ہے اور اسے دوبارہ وہاں پر رہنے کے قائدے سکھائے جا رہے ہیں!

<div class="paragraphs"><p>عراف کا دوست سارس / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

عراف کا دوست سارس / تصویر آئی اے این ایس

 
IANS_ARCH

کانپور: امیٹھی کے محمد عارف کے ساتھ ایک سال سے زیادہ عرصہ تک وقت گزارنے والا سارس اب جنگل میں رہنا بھول چکا ہے اور اسے دوبارہ وہاں پر رہنے کے قائدے سکھائے جا رہے ہیں! رپورٹ کے مطابق کانپور چڑیا گھر کے عہدیداروں کے مطابق سارس کو جنگل کے طور طریقوں سے تال میل بیٹھانا سکھایا جا رہا ہے اور اسے آہستہ آہستہ پکی ہوئی خوراک سے کچے کھانے کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

چڑیا گھر کے ڈائریکٹر کرشن کمار سنگھ نے کہا کہ سارس کو بتدریج تربیت دی جا رہی ہے تاکہ وہ میگی، دال، چاول اور کھچڑی جیسے پکے ہوئے کھانوں کے بجائے جنگلی پرندوں کے لیے زیادہ موزوں کچی غذا کھانے کے لیے تیار ہو سکے۔ سنگھ نے کہا کہ انہوں نے سارس کو مناسب خوراک سے ہم آہنگ کرنے میں اب تک 80 فیصد کامیابی حاصل کی ہے۔ اب اس نے کچے اناج، کیڑے مکوڑے، کرسٹیشین، پالک، جل کمبھی وغیرہ کھانا شروع کر دیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہہ 5 مارچ کو چڑیاگھر میں آمد کے بعد سے ہی سارس باڑے میں رہ رہا ہے۔ چڑیا گھر کے ڈائریکٹر نے کہا کہ پرندے کے مکمل صحت یاب ہونے کے بعد اسے جنگل میں واپس بھیج دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرندے نے عارف کے ساتھ ایک سال گزارا ہے، اس لیے اسے جنگل میں دوبارہ آباد کرنے میں مزید وقت لگے گا۔ سارس اب بھی جنگل میں رہنے کی بجائے انسانوں کے ساتھ رہنے کو ترجیح دے رہا ہے۔

Published: undefined

عارف کے ساتھ قیام کے دوران سارس اس کے ساتھ کھیتوں میں جایا کرتا تھا اور وہ خاندان کے فرد کی طرح رہتا تھا۔ پچھلے مہینے عارف نے کانپور کے چڑیا گھر میں اس پرندے سے ملاقات کی تھی۔ عارف حکام سے التجا کرتا رہا ہے کہ اسے سارس رکھنے کی اجازت دی جائے لیکن اس کی درخواست کو ٹھکرا دیا گیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined