گزشتہ کچھ دنوں میں ملک بھر کے الگ الگ پٹرول پمپوں پر اچانک لوگوں کی بھیڑ سے یہ سوال کھڑا ہو گیا ہے کہ کیا ہندوستان میں پٹرول-ڈیزل کی کمی ہو گئی ہے؟ پنجاب، ہماچل پردیش، راجستھان، اتراکھنڈ اور نہ جانے کتنی ایسی ریاستیں ہیں جہاں سے پٹرول پمپوں پر لمبی قطاریں دیکھی گئی ہیں۔ لوگوں کے ذریعہ کی جا رہی قیاس آرائیوں کے درمیان اب حکومت اور تیل کمپنیوں کا بیان منظر عام پر آیا ہے۔
Published: undefined
دراصل پٹرول ڈیلرس دعویٰ کر رہے تھے کہ بی پی سی ایل اور ایچ پی سی ایل جیسی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے فیوئل سپلائی کم کر دی ہے اور طلب کا صرف ایک چوتھائی تیل دستیاب کرا رہی ہیں، حالانکہ اب حکومت اور تیل کمپنیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے۔ اس معاملے میں پٹرول اور قدرتی گیس کی وزارت نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی کمی نہیں ہے۔ وزارت نے یہ بھی کہا کہ راجستھان، مدھیہ پردیش اور کرناٹک جیسی کچھ ریاستوں میں خاص مقامات پر پٹرول و ڈیزل کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ پٹرول و ڈیزل کا پروڈکشن طلب میں اضافے کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔ وہیں طلب میں اضافہ کی وجہ ایگریکلچرل سرگرمی بتائی جا رہی ہے۔ تیل کمپنیوں نے ڈیپو اور ٹرمینلس پر اسٹاک بڑھا کر اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف انڈین آئل کارپوریشن کے ڈائریکٹر (مارکیٹنگ) وی ستیش کمار نے ٹوئٹ کیا کہ ’’ڈیر کسٹمر، ہمارے ریٹیل آؤٹ لیٹ پر پروڈکٹ کی دستیابی بالکل عام ہے۔ ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ گھبرائیں نہیں۔‘‘ ہندوستان پٹرولیم نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کر لوگوں سے نہیں گھبرانے کی اپیل کی ہے۔ کمپنی نے کہا کہ ’’ایچ پی سی ایل ملک کی لگاتار بڑھتی فیوئل ڈیمانڈ کو پورا کر رہا ہے اور سپلائی چین میں پروڈکٹ کی دستیابی کی یقین دہانی کرتا ہے۔ گاہکوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مارکیٹ میں جہاں بھی ہمارے فیوئل اسٹیشنز ہیں وہاں ہم آٹو فیوئل کی اَن انٹرپٹیڈ سپلائی کے لیے کمیٹیڈ ہیں۔‘‘ بھارت پٹرولیم نے بھی کہا کہ ’’ہم سبھی کو یقین دلاتے ہیں کہ ہمارے پورے نیٹورک میں ہمارے سبھی فیوئل اسٹیشنز پر موافق مقدار میں پروڈکٹ دستیاب ہے۔ اس لیے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز