کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا، بلکہ غیر ذمہ دار بھی ٹھہرایا۔ انھوں نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’لال قلعہ پر اگر کچھ غلط ہوا ہے تو یہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے۔ وزارت داخلہ کو یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ آخر لال قلعہ احاطہ میں گھسے کیسے۔ سچ یہ ہے کہ حکومت اپنا کام ٹھیک طرح سے نہیں کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ملک اس وقت خطرناک صورت حال کا سامنا کر رہا ہے۔ ایک طرف چین بارڈر پر زمین قبضہ کرنے میں لگا ہوا ہے اور دوسری طرف کسانوں کا مسئلہ حل نہیں کیا جا رہا۔‘‘ راہل گاندھی نے اس دوران سوالیہ لہجہ میں کہا کہ ’’کیا کسان دہشت گرد ہیں؟ کیا آر ایس ایس کو چھوڑ کر سبھی دہشت گرد ہیں؟ کسان ہمارے اَن داتا ہیں، وہ دہشت گرد نہیں ہیں۔ اگر آر ایس ایس کو چھوڑ کر باقی ہندوستانیوں کو دہشت گرد کہا جا رہا ہے تو یہ ٹھیک نہیں۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’جلد از جلد مسئلہ کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں کسانوں کو اچھی طرح سے جانتا ہوں کہ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آخر میں حکومت کو پیچھے ہٹنا ہی پڑے گا۔ فائدہ ہے کہ آج ہی ہٹ جائیں۔‘‘ کانگریس کے سابق صدر نے دفاعی بجٹ کو لے کر بھی مودی حکومت پر حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’سردی میں لداخ میں ہماری فوج کھڑی ہے اور آپ ان کو پیسہ نہیں دے رہے ہیں، یہ کون سی حب الوطنی ہے، کون سا نیشنلزم ہے!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined