قومی خبریں

چیف جسٹس کے خلاف مواخذہ، 7 پارٹیوں نے راجیہ سبھا چیئر مین کو تجویز سونپی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف حزب اختلاف مواخذہ لانے کی تیاری میں مصروف ہے۔ جسٹس لویا کی موت pr سپریم کورٹ کے آزادانہ تحقیقات سے انکار کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے اس کی طرف قدم بڑھا دئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا چیف جسٹس دیپک مشرا

وہ نکات جن پر مواخذہ کی تجویز پیش کی گئی

کانگریس سمیت حزب اختلاف کی 7 سیاسی جماعتوں نے راجیہ سبھا کے چیئر میں کو جن 5 نکات پر مواخذہ کی تجویز پیش کی ہے وہ ہیں:

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

  • پرساد ایجوکیشن ٹرسٹ میں فائدہ اٹھانے کا الزام ہے، اس میں چیف جسٹس کا نام آنے کے بعد گہرائی سے جانچ کی ضرورت ہے۔
  • پرساد ایجوکیشنل ٹرسٹ کا جب چیف جسٹس سے سامنا ہوا تو انہوں نے عدلیہ اور انتظامیہ کے عمل کو کنارے رکھ دیا۔
  • فیصلوں کی تاریخوں سے چھیڑخانی، اینٹی ڈیٹ آرڈر کا چارج لگایا۔
  • زمین کا قبضہ کرنا، فرضی حلف نامہ لگانا اور سپریم کورٹ جج بننے کے بعد 2013 میں زمین کو سپرد کر دینا۔
  • کئی حساس مدوں کو من پسند بنچ کے سپرد کرنا۔

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

سپریم کورٹ کا اظہار تشویش

سپریم کورٹ نے مواخذہ کے عمل پر میڈیا میں چل رہیں خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہم سبھی میڈیا میں ایسی خبروں کو دیکھ کر پریشان ہیں اور یہ افسوس ناک ہے۔ کورٹ نے کہا کہ سیاسی رہنما جس طرح عدلیہ کے خلاف بیانبازی کر رہے ہیں وہ تشویش ناک ہے۔ سپریم کورٹ نے اس تعلق سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال سے تعاون مانگا ہے۔ اس معاملہ پر اب 7 مئی کو سماعت ہوگی۔ تاہم، عدالت عظمیٰ نے اس معاملہ میں رپورٹنگ پر پابندی عائد کرنے سے انکار کر دیا۔

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

مواخذہ لانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا: کپل سبل

کانگریس کے رہنما کپل سبل نے میڈیا سے خطاب کے دران کہا، ’’چیف جسٹس کے دفتر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جب سپریم کورٹ کے کئی جج یہ مانتے ہیں کہ عدلیہ کی آزادی خطرے میں ہے تو کیا اب بھی ملک کو خاموش تماشائی بنے رہنا چاہئے!‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’ہمارے پاس مواخذہ لانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا تھا۔‘‘

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

ملک جج لویا کو بھلنے نہیں دے گا: راہل گاندھی

چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ لانے کی تیاری کے بیچ کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے جج لویا معاملہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے رد عمل کو ظاہر کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا، ’’جج لویا کے خاندان نے کہا کہ اب کوئی امید نہیں بچی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ سب کچھ پہلے سے طے تھا۔ میں جج لویا کے خاندان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ابھی امید باقی ہے۔ کیوں کہ ملک کے لاکھوں لوگ اس معاملہ کی حقیقت جاننا چاہتے ہیں۔ ملک جج لویا کو بھولنے نہیں دیگا۔‘‘

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

چیف جسٹس نے کئی فیصلے لئے جن پر سوال اٹھے: کپل سبل

کانگریس کے رہنما کپل سبل نے کہا کہ جب سے دیپک مشرا چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں، انہوں نے کچھ ایسے فیصلے لئے جن پر ساوال کھڑے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بارے میں سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے پریس کانفرنس کی تھی۔ سبل نے کہا کہ آئین کے تحت اگر کوئی جج غلط رویہ اختیار کرتا ہے تو پارلیمنٹ کو حق ہے کہ اس کی جانچ کرے۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ آگے ایسا دن کبھی دیکھنا نہ پڑے۔

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

چیف جسٹس کے خلاف مواخذہ، 7 پارٹیوں نے نائب صدر کو تجویز سونپی

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف حزب اختلاف نے مواخذہ کی تجویز نائب صدر کو سونپ دی ہے۔ کانگریس کی قیادت میں حزب اختلاف کی 7 جماعتوں نے راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو سے ملاقات کر کے انہیں سے تجویز سونپی۔ قبل ازیں کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد کی قیادت میں حزب اختلاف نے میٹنگ کی تھی۔

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

71 ارکان پارلیمنٹ نے دستخط کئے: غلام نبی آزاد

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ لانے کے سلسلہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا، ’’ہم لوگ یہ تجویز ایک ہفتہ پہلے پیش کرنا چاہتے تھے لیکن نائب صدر کے پاس وقت نہیں تھا۔’’ آزاد نے کہا کہ 71 ارکان پارلیمنٹ نے تجویز پر دستخط کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 7 سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مل کر راجیہ سبھا کے چیئر مین کو ہم نے مواخذہ کی تجویز سونپ دی ہے۔ آزاد نے کہا کہ یہ تجویز 5 نکات کی بنیاد پر پیش کی گئی ہے۔

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

تصویر قومی آواز

چیف جسٹس کے خلاف مواخذہ کی تیاری!

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف حزب اختلاف مواخذہ لانے کی تیاری میں مصروف ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق جسٹس لویا کی موت سے وابستہ معاملہ میں سپریم کورٹ کے آزادانہ تحقیقات سے انکار کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے اس کی طرف قدم بڑھا دئیے ہیں۔ جمعہ کو اپوزیشن جماعتوں نے کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد کی قیادت میں ایک اجلاس کیا۔ اس کے بعد تمام رہنما نائب صدر وینکیا نائیڈو سے ملاقات کر سکتے ہیں۔

حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’’ہم مواخذہ کی تجویز پیش کرنے کے لئے نائب صدر کے پاس جا رہے ہیں۔ ہمیں کانگریس، سی پی آئی، سی پی ایم، این سی پی، بی ایس پی، مسلم لیگ اور سماجوادی پارٹی سمیت کل سات پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔

ذرائع کے مطابق 50 سے زائد ارکان پارلیمنٹ کے دستخط کے ساتھ مواخذہ کی تجویز تیار ہے۔ اور اسے راجیہ سبھا کے چیئرمین کے ساتھ ملاقات میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو اس تعلق اسے ایک کمیٹی تشکیل دے سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹس لویا کی موت کی آزادانہ جانچ کرانے کی عرضیاں سپریم کورٹ نے جمعرات کو مسترد کر دی تھیں۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ایسی عرضیاں عدالت کا وقت برباد کرتی ہیں۔ فیصلہ دینے والوں میں چیف جسٹس دیپک مشرا بھی شامل تھے۔ اس فیصلے پر کانگریس نے کہا تھا کہ ’’یہ تاریخ کا ایک مایوس کن دن ہے۔ اس فیصلہ کے بعد جسٹس لویا کی موت سے وابستہ کئی سوالوں کے جواب نہیں ملے ۔‘‘

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 20 Apr 2018, 12:43 PM IST