لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ ڈویژن بنچ نے بدھ کو اترپردیش کے پرائمری اسکولوں میں 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچروں کی تقرری میں حکومت کی جانب سے طے کیے گئے اصولوں پر مہر لگا دی ہے۔ جسٹس پنکج کمار جیسوال اور جسٹس کرونیش سنگھ پوار کی ڈویژن بنچ نے حکومت کی جانب سے طے کیے گئے اصولوں کو صحیح قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ تین مہینوں کے اندر تقرری کی کارروائی پوری کرے۔ عدالت نے حکومت کی جانب سے کٹ آف کے نمبرات کو بڑھانے کے فیصلے کو صحیح مانا ہے۔
Published: undefined
گزشتہ ڈیڑھ سالوں سے التواء کا شکار اس معاملے میں ریاستی حکومت سمیت دیگر امیدواروں کی خصوصی اپیل پر عدالت نے 3 مارچ کو سماعت پوری ہونے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ اس میں سنگل بنچ کے اس فیصلے و حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس میں انٹرنس امتحان میں پاسنگ مارک جنرل کٹیگری کے لئے کم از کم 45 فیصدی اور اور ریزرو کٹیگری کے لئے 40 فیصدی رکھے جانے کا ریاستی حکومت کو ہدایت دی گئی تھی۔
Published: undefined
گزشتہ سال کے آغاز میں ہوئے انٹرنس امتحان کے فوراً بعد ریاستی حکومت نے جنرل زمرے کے امیدواروں کے لئے کم از کم نمبر 65 فیصدی اور ریزرو زمرے کے امیدواروں کے لئے 60 فیصدی نمبر لانا لازمی قرار دیا تھا۔ جس کے خلاف سنگل بنچ کے سامنے کئی عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔ گزشتہ سال سے ان اپیلوں پر حتمی سماعت چل رہی تھی۔
Published: undefined
ملحوظ رہے کہ ریاست کے پرائمری اسکولوں میں 69 ہزار اسسٹنٹ ٹیچروں کی تقرری کے لئے 5 دسمبر 2018 کو نوٹیفکیشن جاری کر کے آن لائن درخواست کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ چھ جنوری 2019 کو 69 ہزار امیدواروں کی تقرری کے لئے انٹرنس امتحان کا انعقاد کیا گیا تھا ۔اس میں 410440 امیدواروں نے امتحان دیا تھا اور 21 ہزار 26 امیدواروں نے امتحان چھوڑ دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined