قومی خبریں

45 سالہ خاتون نے انورادھا پوڈوال کو بتایا اپنی والدہ، 50 کروڑ کا ہرجانہ طلب

معروف گلوکارہ انورادھا پوڈوال ایک تنازعہ کا شکار ہو گئی ہیں، 67 کی عمر میں ایک 45 سالہ خاتون نے دعوی کیا ہے کہ وہ ان کی والدہ ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

معروف گلوکارہ انورادھا پوڈوال آج کل سرخیوں میں بنی ہوئی ہیں۔ کیرلہ کی ایک 45 سالہ خاتون کرمالہ میڈیکس نے دعوی کیا ہے کہ انورادھا پوڈوال ہی اس کی اصل والدہ ہیں۔ اس خاتون نے اپنی پیدائش اور پالنے والے والدین کے تعلق سے کئی اہم خلاصہ کیے ہیں۔ کرمالہ میڈیکس نے اس کے ساتھ انورادھا پوڈوال سے 50 کروڑ روپے کا ہرجانہ کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

انورادھا پوڈوال کو اپنی والدہ بتانے والی کیرالہ کی اس خاتون نے انورادھا پر فیملی کورٹ میں کیس دائر کر دیا ہے اور 50 کروڑ روپے کا ہرجانہ بھی مانگا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق کرمالہ کا کہنا ہے کہ اس کی پیدائش سال 1674 میں ہوئی تھی اور جب وہ صرف چار روز کی تھی اس وقت انورادھا نے ان کو پوناچن اور اگنیس جوڑے کو سونپ دیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں انورادھا کے قریبی دوست تھے۔ انورادھا کی بیٹی کا دعوی کرنے والی اس خاتون کی کئی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔

Published: undefined

اس خاتون کے مطابق ان کی پیدائش کے وقت انورادھا اپنا کیرئر بنانے میں مصروف تھیں اور اپنی مصروفیت کی وجہ سے کوئی ذمہ داری نہیں لینا چاہتی تھیں۔ کرمالہ میڈیکس نے بتایا کہ جنہوں نے اس کی پرورش کی ہے انہوں نے یہ سچائی بتائی کہ اس کی والدہ انورادھا پوڈوال ہیں۔ اس پورے واقعہ کا خلاصہ ان کے پالنے والے والد نے اس وقت کیا تھا جب وہ اپنی زندگی کی آخری سانسیں گن رہے تھے۔ کرمالہ کے مطابق جس خاتون نے ان کو پالا ہے وہ بیمار ہیں اور کرمالہ خود تین بچوں کی ماں ہیں۔

Published: undefined

کرمالہ نے یہ بھی بتایا کہ والد کے بتانے کے بعد انہوں نے کئی مرتبہ انورادھا سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے بات نہیں کی۔ کرمالہ کے وکیل نے کہا کہ کرمالہ کو اس کی اچھی زندگی سے محروم رکھا گیا جس کی وہ حقدار تھیں اس لئے ان سے ہرجانہ مانگا گیا ہے۔ اس سارے معاملہ میں انورادھا پوڈوال کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined