لدھیانہ: شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے)، قومی شہریت رجسٹر (ین آر سی)، قومی اعدادوشمار رجسٹر(این پی آر) اور حال ہی میں دہلی میں ہوئے تشدد کے خلاف 8 مارچ کو یہاں لدھیانہ کا ’شاہین باغ‘ کہے جانے والے مقام پر ریلی ہوئی۔
Published: undefined
’’ہندو۔مسلم۔سکھ۔عیسائی۔ سارے محنت کشوں‘‘، فسطائیت مردہ باد‘ وغیرہ جیسے نعروں کے ساتھ لوگوں نے مطالبہ کیا ہےکہ سی اے اے، این آر سی، این پی آر رد کیے جائیں،بنائے گئے نظربند کیمپ بند کیے جائیں ، کیمپوں میں بند لوگوں کو رہا کیا جائے۔
Published: undefined
شہریوں کے حقوق پر حملے کے خلاف عوامی اشتعال کو دبانے کے لئے بھڑکائی جارہی فرقہ وارانہ تشدد بند ہو، دہلی تشدد بڑھکانے کے قصوروار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈروں، پولس افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، شاہین باغ سمیت پورے ملک میں مظاہروں میں شامل لوگوں کے خلاف درج جھوٹے معاملے ختم کیے جائیں۔
Published: undefined
گرفتار کیے گئے لوگوں، دانشوروں کو رہا کیے جائیں اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ سمیت مختلف مقامات پر کارروائی کرنے والے افسران کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ ریلی کا انعقاد 14 تنظیموں نے کیا تھا اور ریلی میں کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں، خواتین وغیرہ نے حصہ لیا۔
Published: undefined
تنظیموں کے لیڈروں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ پنجاب میں این پی آر کے نفاذ کرنے نہ کرنے کے سلسلے میں وزیراعلی تحریری طور پروضاحت پیش کریں۔ انہوں نے وارننگ دی کہ اگر ریاست میں این پی آر کا نفاذ کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی سخت مخالفت کی جائے گی اور اسے ہرگز اسے نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined