لکھنؤ: اترپردیش پولیس کے انسداد دہشت گردی دستے (اے ٹی ایس) نے اتوار کو دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے دیگر ایک مشتبہ رکن کو کانپور سے گرفتار کیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ 'جمعہ کو ضلع سہارنپور سے گرفتار کئے گئے محمد ندیم سے پوچھ گچھ کی بنیاد پر کانپور کی فیلڈ یونت نے حبیب الاسلام عرف سیف اللہ کو گرفتار کیا ہے۔ اے ٹی ایس کے دعوی کے مطابق حبیب الاسلام نے اس بات کو قبول کیا ہے کہ وہ ندیم کو جانتا ہے اور دونوں جیش محمد سے وابستہ ہیں۔
Published: undefined
ترجمان کے مطابق حبیب اللہ ورچول آئی ڈی بنانے میں ماہر ہے اور اس نے بشمول ندیم کے پاکستان اور افغانستان کے دہشت گردوں کو تقریبا 50 آئی ڈی فراہم کی ہیں۔ حبیب اللہ پاکستان اور افغانستان میں متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارم جیسے ٹیلی گرام، وہاٹس ایپ اور فیس بک میسنجر کے ذریعہ رابطے میں تھا۔
Published: undefined
انہوں نے بتایا کہ حبیب اللہ متعدد ورچول آئی ڈیز کے ذریعہ گروپ کے دیگر اراکین سے رابطے میں تھا۔ اور اس نے گروپ کے دیگر اراکین کو بھی ورچول آئی ڈیز فراہم کئے تھے۔ اے ٹی ایس کے دعوی کے مطابق ان گروپس میں جہادی ویڈیوز بھیجے جاتے ہیں۔ حبیب اللہ دوسروں کو یہ ویڈیوز بھیج کر انہیں جہاد کے لئے اکساتا تھا۔
Published: undefined
ترجمان نے بتایا کہ جیش کے پاکستانی سوشل میڈیا ہنڈلر نے حبیب اللہ سے کہا تھا کہ وہ پاکستان آکر جہاد کی ٹرینگ لے اور پھر انڈیا میں جہاد کرے۔ ملحوظ رہے کہ جمعہ کو اے ٹی ایس نے سہارنپور سے محمد ندیم نامی نوجوان کو جیش محمد اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مبینہ طور سے رابطہ ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران ندیم نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ وہ حکومتی بلڈنگ یا پولیس احاطے میں 'فدائین حملے' کا منصوبہ بنا رہا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز