ہندوستان میں کوچنگ ہَب کے نام سے مشہور راجستھان کے کوٹہ میں مقابلہ جاتی امتحان کی تیاری کر رہے طلبا کی خودکشی کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ پھر ایک طالب علم کے ذریعہ مبینہ طور پر خودکشی کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ ایک سال سے کوٹہ میں رہ کر نیٹ امتحان کی تیاری کر رہے ایک طالب علم نے اتوار کو اپنے کمرے میں پھانسی کا پھندا لگا کر خودکش کر لی۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بعد ہلاک طالب علم کے گھر والوں نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے۔ مہلوک طالب علم کی شناخت سُمت کی شکل میں ہوئی ہے۔ وہ ہریانہ کے روہتک ضلع کا رہنے والا تھا۔ پانچ مئی کو اس کا امتحان تھا جس کی تیاری میں وہ مصروف تھا۔ اسی درمیان اتوار کو اس نے اپنے کمرے میں پھانسی کا پھندا تیار کیا اور پھر اس سے جھول گیا۔
Published: undefined
گھر والوں کا الزام ہے کہ یہ خودکشی نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ طالب علم کے چچا کا کہنا ہے کہ ان کا بھتیجا ایسا قدم قطعی نہیں اٹھا سکتا۔ وہ ذہنی طور سے مضبوط تھا اور ہر طرح کے دباؤ کا سامنا کرنے کے لیے بھی تیار رہتا تھا۔ گھر والوں نے طالب علم کا پوسٹ مارٹم کرائے جانے کا مطالبہ کیا تاکہ حقیقت سامنے آ سکے۔
Published: undefined
گھر والوں کی خواہش پر پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔ حالانکہ پولیس کی ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ پڑھائی کے دباؤ میں آ کر طالب علم نے خودکشی جیسا قدم اٹھایا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی کوٹہ میں رہ کر امتحان کی تیاری کر رہے کئی طلبا کبھی پڑھائی کے دباؤ میں تو کبھی کسی دوسری وجہ سے موت کو گلے لگانے جیسا سخت قدم اٹھا چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز