نئی دہلی: زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج لگاتار جاری ہے، دریں اثنا، دہلی بارڈر پر ایک اور کسان نے خودکشی کر لی۔ ہریانہ کے 55 سالہ کسان نے اتوار کے روز ٹیکری - بہادر گڑھ بارڈر پر خودکشی کی۔ پولیس کے مطابق متوفی شخص کی شناخت ضلع حصار کے راج بیر کے طور پر ہوئی ہوئی ہے، جس نے ایک درخت پر پھانسی لگا کر اپنی جان دے دی۔
Published: undefined
خودکشی کرنے والے کسان راج بیر مرکزی حکومت کی طرف سے منظور کردہ تین زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحد پر جاری کسانوں کے احتجاج کا حصہ تھے، پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کے ہزاروں کسان زائد از 100 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ دہلی بارڈر پر کسان کی خودکشی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی درجنوں کسان خودکشی کر چکے ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت کسانوں کے مطالبات قبول کرنے کو تیار نہیں ہے۔
Published: undefined
کسان دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف مستقل احتجاج کر رہے ہیں اور ان کی تحریک کو 100 سے زیادہ دن گزر چکے ہیں۔ کسان مرکز میں مودی حکومت سے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ حکومت ایم ایس پی پر قانونی ضمانت دے، لیکن حکومت کسانوں کے مطالبات کو سننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لے گی۔ جبکہ کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا جاتا اور انہیں ایم ایس پی پر قانونی ضمانت نہیں ملتی ہے اس وقت تک ان کا یہ احتجاج جاری رہے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined