ایک طرف لوک سبھا انتخابات کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف بی جے پی کو ایک کے بعد ایک جھٹکا لگ رہا ہے۔ تازہ خبر مدھیہ پردیش سے آ رہی ہے جہاں بی جے پی قبائلی سیل کے ضلع صدر ڈاکٹر مہیش نے کانگریس کی رکنیت اختیار کر لی۔ ان کے ساتھ ہی ڈاکٹر مہیش کے متعدد حامیوں نے بھی کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ لیا۔ اس خبر سے یقیناً بی جے پی کے رہنما حواس فاختہ ہو گئے ہوں گے کیونکہ آئندہ دنوں مدھیہ پردیش کی کئی لوک سبھا سیٹوں پرانتخاب ہونے ہیں اور ڈاکٹر مہیش کے کانگریس میں شامل ہونے کا منفی اثر بی جے پی پر پڑنا یقینی ہے۔
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM IST
ڈاکٹر مہیش کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد مغربی اتر پردیش کے کانگریس انچارج اور مدھیہ پردیش کے گُنا پارلیمانی سیٹ سے امیدوار جیوترادتیہ سندھیا نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ٹوئٹ کر پارٹی میں میں ان کا استقبال کیا۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی قبائلی سیل کے ضلع صدر ڈاکٹر مہیش آدیواسی جی نے اپنے حامیوں کے ساتھ آج شیوپوری میں کانگریس کی رکنیت اختیار کی۔ اس موقع پر پارٹی کا دوپٹہ پہنا کر کانگریس فیملی میں ان کا استقبال کیا۔‘‘
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM IST
قابل غور ہے کہ 29 اپریل کو بی ایس پی کے لیے بھی مدھیہ پردیش سے اس وقت بری خبر آئی تھی جب گُنا لوک سبھا سیٹ سے پارٹی امیدوار لوکیندر سنگھ دھاکڑ نے اسی سیٹ پر کانگریس امیدوار جیوترادتیہ سندھیا کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنا نام واپس لینے اور کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔ دراصل جیوترادتیہ سندھیا گنا پارلیمانی حلقہ سے چار مرتبہ الیکشن میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں اور اس بار بھی وہ بی جے پی امیدوار کے پی یادو کو زبردست ٹکر دیتے ہوئے محسوس ہو رہے ہیں۔ اسی کے پیش نظر لوکیندر سنگھ دھاکڑ نے اپنا نام واپس لینے اور جیوترادتیہ سندھیا کی حمایت کا اعلان کیا۔
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM IST
لوکیندر سنگھ دھاکڑ کو کانگریس کی رکنیت پیر کے روز جیوترادتیہ سندھیا نے ہی دلائی اور اس موقع پر انھوں نے خوشی کا اظہار بھی کیا۔ اپنے ایک ٹوئٹ میں جیوترادتیہ سندھیا نے یہ لکھا بھی کہ ’’گنا پارلیمانی حلقہ سے بی ایس پی کے نوجوان امیدوار لوکیندر سنگھ دھاکڑ جی نے آج کانگریس میں شامل ہو کر اپنی حمایت ہمیں دے دی ہے۔ کانگریس فیملی میں آپ کا استقبال ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’’مجھے مکمل یقین ہے کہ آپ کے آنے سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔‘‘
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM IST
قابل ذکر ہے کہ آئندہ ہفتہ کے روز بی ایس پی سربراہ مایاوتی کی ریلی گنا میں ہونے والی ہے اور اس کے پیش نظر دھاکڑ کا پارٹی چھوڑ کر کانگریس میں شامل ہونا ایک بڑا سیاسی قدم تصور کیا جا رہا ہے۔ اس پورے معاملے سے مایاوتی ناراض بھی ہیں اور انھوں نے اپنی ناراضگی منگل کے روز ایک ٹوئٹ کے ذریعہ ظاہر بھی کی۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ گنا کی ریلی میں مایاوتی کا انداز کیا ہوتا ہے اور لوکیندر سنگھ دھاکڑ کے تعلق سے وہ کیا کچھ کہتی ہیں۔
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 30 Apr 2019, 4:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز