مہاراشٹر میں بے قابو ہوتے کورونا انفیکشن کے درمیان ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بدھ کی رات 8 بجے سے آئندہ 15 دنوں تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایسا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعلیٰ ریاست میں کچھ دنوں کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کر سکتے ہیں، لیکن فی الحال ایسا قدم نہیں اتھایا گیا ہے۔ حالانکہ وزیر اعلیٰ نے دفعہ 144 کے نفاذ پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس دوران کئی چیزوں پر مکمل پابندی رہےگی جب کہ کچھ ضروری خدمات کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کورونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے مقصد سے اٹھائے گئے تازہ قدم کو ’بریک دی چین‘ نام دیا ہے۔ منگل کی شب ’بریک دی چین‘ مہم کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بے وجہ لوگوں کی آمد و رفت پر پوری طرح سے پابندی رہے گی اور اس کے ساتھ ہی ریاست کے سبھی دفاتر کو بند کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔ ریاست میں تعمیراتی سرگرمیاں اس فیصلے کے بعد ٹھپ ہو جائیں گی، لیکن وزیر اعلیٰ نے یہ اعلان بھی کر دیا ہے کہ تعمیراتی کاموں میں لگے مزدوروں کو 1500 روپے دیے جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 12 لاکھ مزدوروں کو 1500 روپے کی مدد دی جائے گی۔ علاوہ ازیں پرمٹ والے رکشہ ڈرائیوروں کو بھی 1500-1500 روپے کی معاشی مدد دیے جانے کا اعلان ادھو ٹھاکرے نے کیا ہے۔
Published: undefined
آئیے اب یہ جانتے ہیں کہ کل (14 اپریل) رات 8 بجے سے دفعہ 144 نافذ ہونے کے بعد ریاست میں کیا کھلا رہے گا اور کیا بند رہے گا...
مہاراشٹر میں لوکل ٹرینیں اور بسیں بند نہیں ہوں گی۔
بینکوں میں کام پہلے کے مطابق جاری رہے گا۔
ٹرانسپورٹ پر کسی طرح کی کوئی روک نہیں ہوگی۔
ای-کامرس سروس اور پٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔
ریسٹورینٹ سے صرف کھانا منگایا جا سکے گا۔
میڈیا اہلکاروں کے لیے آمد و رفت کی اجازت رہے گی۔
شیو بھوجن تھالی مفت میں دیں گے۔
Published: undefined
عبادت کے مقامات، اسکول و کالج، نجی کوچنگ کلاسیز، نائی کی دکان، اسپا، سیلون اور بیوٹی پارلر کل سے یکم مئی کو صبح 7 بجے تک بند رہیں گے۔
لوگ ریسٹورینٹ میں بیٹھ کر کھانا نہیں کھا پائیں گے۔
غیر ضروری سروسز والے دفاتر کو بند رکھنا ہوگا۔
بغیر کام کے آمد و رفت پر مکمل پابندی ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز