لکھنؤ: اترپردیش حکومت کے ترجمان و وزیر توانائی سری کانت شرما نے بدھ کو بتایا کہ لکھنؤ۔ایودھیا ہائی وے پر سوہاول تحصیل کے تحت دھنی پور گاؤں میں بابری مسجد کی تعمیر کے لئے حکومت کی جانب سے 5 ایکڑ زمین کا انتخاب کیا گیا ہے۔
Published: undefined
کابینہ میٹنگ کے بعد سری کانت شرما نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ مسجد کی تعمیر کے لئے منتخب کی گئی زمین روناہی پولیس اسٹیشن کے نزدیک ہے جو کہ سڑک رابطہ کے اعتبار سے بھی کافی اچھی جگہ ہے۔ منتخب جگہ ضلع ہیڈکوارٹر سے 18 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔
Published: undefined
وزیر نے کہا کہ اب مرکز اس منتخب زمین کی تجویز کو سپریم کورٹ کے پاس منظوری کے لئے بھیجے گا۔ یوپی حکومت نے مسجد کی تعمیر کے لئے 5 ایکڑ زمین کا انتخاب سپریم کورٹ کی ہدایت کے تحت کیا ہے۔
Published: undefined
گزشتہ 9 نومبر کو سپریم کورٹ نے بابری مسجد ۔رام مندر متنازع اراضی ملکیت معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے متنازع زمین پر رام مندر کی تعمیر اور مسجد کی تعمیر کے لئے ایودھیا میں ہی کسی نمایاں مقام پر 5 ایکڑ زمین فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے مسجد کی تعمیر کے لئے منتخب کی گئی زمین 14 کوسی پریکرما سے باہر ہے اور ایودھیا۔بارہ بنکی کی سرحد کے قریب ہے۔ متنازع زمین کے علاوہ کسی دوسرے مقام پر مسجد کے لئے زمین لینے کے معاملے میں مسلم فریقین میں اختلاف ہے۔ کچھ زمین لینے کے حق میں ہیں تو کچھ زمین لینے سے منع کر دینے کے حق میں ہیں۔ ادھر سنی وقف بورڈ نے بھی اس پر فیصلہ نہیں لیا ہے کہ اس 5 ایکڑ زمین کا کیا کیا جائے گا۔
Published: undefined
اس سے قبل، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں 5 ایکڑ اراضی الاٹ کی جائے گی اور یوپی حکومت نے بھی اس پر اپنی رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined