ایک غیر سیاسی تنظیم نے کئی تنظیموں کے ساتھ مل کر مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع واقع رالیگن-سدھی گاؤں پہنچ کر انّا ہزارے کو ’بیدار‘ کرنے کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ ’دیش بچاؤ جن آندولن‘ (ڈی بی جے اے) کے سربراہ سومناتھ کاشید نے کہا کہ یکم جون کو پورے مہاراشٹر سے ہزاروں مرد و خواتین انّا ہزارے کے گاؤں پہنچیں گے۔ کاشید نے کہا کہ ’’ہم انّا کی توجہ مہنگائی اور ایندھن کی قیمتوں میں زبردست اضافہ، خصوصاً رسوئی گیس (جس نے عوام کے لیے زندگی کو مشکل بنا دیا ہے) پر دھیان مرکوز کرنے کے لیے ایک ’ڈھول بجاؤ، انّا جگاؤ‘ تحریک شروع کریں گے، کیونکہ وہ لوگوں کی پریشانیوں سے انجان لگ رہے ہیں اور کمبھ کرن کی طرح آرام سے سو رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
سومناتھ نے سوال کیا کہ ’’جب یو پی اے حکومت برسراقتدار تھی تب انّا ہزارے کئی طرح کی مہم چلانے میں بہت مصروف تھے اور حکومت کو اپنے سامنے جھکاتے تھے۔ اب بی جے پی کے گزشتہ آٹھ سالوں کی حکومت میں لوگ کئی طرح کے مسائل سے نبرد آزما ہیں لیکن انّا خاموش کیوں ہیں؟‘‘ انّا حامیوں کے یہ کہنے پر کہ 84 سالہ انّا بیمار رہتے ہیں، کاشید نے پوچھا کہ انّا نے گزشتہ ہفتے شیوسینا-این سی پی-کانگریس کی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کیسے کیا تھا؟
Published: undefined
سومناتھ نے کہا کہ ’’لوگ اب کھلے طور پر پوچھ رہے ہیں کہ کیا انّا ہزارے صرف ’چنندہ‘ تحریک کرتے ہیں یا وہ ’بی جے پی کے ایجنٹ‘ ہیں اور انھوں نے کبھی بھی بھگوا پارٹی کے خلاف کوئی مہم نہیں چلانے کا عزم کر رکھا ہے؟‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’کئی سیاسی پارٹیاں ہمارے رابطے میں ہیں اور ہم ’ڈھول بجاؤ، انّا جگاؤ‘ تحریک کو نئی دہلی تک لے جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز