جس وقت جیوترآدتیہ سندھیا بی جے پی میں شامل ہو رہے تھے اس وقت کانگریس نے دہلی اور کرناٹک کے تعلق سے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے وہاں کے صدور کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ کرناٹک میں وہاں کے سب سے متحرک کانگریس لیڈر ڈی کے شیو کمار کو پارٹی کی کمان سونپی ہے۔ اسی طرح دہلی کے نوجوان رہنما انل چودھری کو دہلی کی ذمہ داری سونپی ہے۔ کانگریس نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اب نئی قیادت کو ذمہ داری سونپنے کے حق میں ہے۔
Published: undefined
کانگریس اعلی کمان نے انل چودھری کے ساتھ پانچ نائب صدور کے ناموں کا بھی اعلان کیا ہے جس میں انہوں نے دہلی کے کئی طبقوں کو نمائندگی دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے نوجوان کونسلر ابھیشیک دت، کافی تجربہ کار دلت رہنما جے کشن، سینئر کانگریس کے لیڈر جے پرکاش اگروال کے بیٹے مدت اگروال، حسن احمد کے بیٹے علی حسن اور سبھاش چوپڑا کی بیٹی شیوانی چوپڑا کو نائب صدر بنایا ہے۔ ابھیشیک دت کو حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ ملے تھے۔ جے کشن نہ صرف دلت لیڈر ہیں بلکہ وہ پانچ بار رکن اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔
Published: undefined
انل چودھری نے دہلی یونیورسٹی طلباء یونین کے انتخابات سے اپنی سیاست شروع کی تھی اور وہ دہلی اسمبلی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ وہ جہاں نوجوان ہیں وہیں بہت جوجھارو بھی ہیں۔ انل چودھری کے لئے یہ عہدہ بڑے چیلنج کا ہے کیونکہ دہلی میں کانگریس کا گراف بہت نیچے آ چکا ہے اور اب ان کو پارٹی میں جہاں نئی جان پھونکنی پڑے گی وہیں اجے ماکن، اروندر سنگھ لولی، ہارون یوسف اور راج کمار چوہان جیسے سینئر لیڈروں کو بھی ساتھ لے کر چلنا ایک بہت بڑا چیلنج ہوگا۔
Published: undefined
کرناٹک کےفیصلہ کے تعلق سے بھی وہاں کی سیاست میں ایک مثبت پیغام جائے گا کیونکہ ڈ ی کے شیو کمار وہ شخصیت ہیں جنہوں نے ہر محاذ پر کانگریس کی لڑائی لڑی ہے اور ان کے دبدبے کی وجہ سے وہاں ان کی مخالفت کم ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز