قومی خبریں

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی پر مواد چرانے کا الزام عائد، اے این آئی نے ہائی کورٹ میں دائر کیا مقدمہ

اے این آئی نے الزام لگایا ہے کہ اس کے کیمرہ مین کے ذریعے شوٹ کی گئی ایک ویڈیو کو پی ٹی آئی نے غیر قانونی طریقے سے دوبارہ اپنے پلیٹ فارم پر شائع کیا ہے اور اے این آئی کو کریڈٹ نہیں دیا۔

دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی
دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی 

خبر رساں ایجنسی اے این آئی میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ نے ایک دیگر خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس مقدمے میں اے این آئی نے پی ٹی آئی پر مواد کی چوری کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس منی پشکرنا نے آج (5 جولائی) اس مقدمے کی سماعت کی اور سمن جاری کیا ہے۔

Published: undefined

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق اے این آئی نے الزام لگایا ہے کہ اس کے کیمرہ مین کے ذریعے شوٹ کی گئی ایک ویڈیو کو پی ٹی آئی نے غیر قانونی طریقے سے دوبارہ اپنے پلیٹ فارم پر شائع کیا ہے۔ اے این آئی کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو اس کے کیمرہ مین نے نئی دہلی سے دربھنگہ جانے والی ہوائی جہاز میں ایک مسافر کے انٹرویو کے طور پر بنائی تھی۔ اس وقت شدید گرمی میں مسافروں کو ایئرکنڈیشننگ کے بغیر طیارے میں طویل انتظار کرنا پڑا تھا۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کا کہنا ہے کہ ہماری مختصر اصلی ویڈیو کو پی ٹی آئی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے اکاؤنٹ پر بغیر کریڈٹ دیے، اپنا بتاتے ہوئے غیر قانونی طور پر پوسٹ کیا۔ اس کے بعد پی ٹی آئی نے اپنی ویب سائٹ پر بھی اس ویڈیو کو غیر قانونی طور پر شیئر کیا۔ پی ٹی آئی نے کہیں بھی اے این آئی کو کریڈٹ نہیں دیا جبکہ اصل ویڈیو ان کی تھی۔ اے این آئی کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں پیش ہوئے سینئر وکیل چندر ایم لال نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی نے کاپی رائٹ قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور اے این آئی کی ویڈیو کو غلط طریقے سے شائع کیا ہے۔ اے این آئی کی جانب سے سماعت کے دوران ایڈوکیٹ سدھانت کمار بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ اے این آئی نے پی ٹی آئی پر اس کا کنٹینٹ (مواد) چرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ہرجانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

دوسری جانب پی ٹی آئی کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ راج شیکھر راؤ نے کہا ہے کہ نیوز ایجنسی اپنے حقوق اور تنازعات کے تئیں کسی تعصب کے بغیر متنازعہ ویڈیو کو 24 گھنٹے کے اندر ہٹانے کے لیے تیار ہے۔ اس دوران جسٹس پشکرنا کو بتایا گیا کہ دونوں فریق ایک دوسرے سے بات کریں گے۔ اب کیس کی سماعت 9 اگست کو ہوگی۔ اے این آئی نے مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے اے این آئی کے کسی بھی اصل مواد کو شائع کرنے پر روک لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ اے این آئی نے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہونے والے نقصان کے لیے پی ٹی آئی سے 2 کروڑ 10 لاکھ روپے کا مالی ہرجانہ بھی طلب کیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined