نئی دہلی: کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پیدا حالات سے نمٹنے کے لئے وسائل جٹانے کے مقصد سے حکومت نے وزیراعظم سمیت سبھی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ میں ایک سال تک 30 فیصد کی کمی کرنے کے لئے ایک آرڈنینس کو منظوری دی ہے۔ صدر، نائب صدر اور سبھی گورنروں نے بھی اس آرڈنینس سے الگ خود اپنی مرضی سے ایک سال تک اپنی تنخواہوں میں سے 30فیصد کی کمی کرنے کی اپیل کی ہے۔اس کے ساتھ ہی ارکان پارلیمنٹ کے فنڈ کو دو سال کے لئے ملتوی کر کے اس کی رقم کو بھی ملک کے کنسولیڈیٹیڈ فنڈ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
Published: undefined
وزیراعظم نریندرمودی کی صدارت میں آج یہاں ہوئی مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں اس آرڈنینس کو منظوری دی گئی۔ اطلاعات و نشریات کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ آرڈنینس ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ، بھتے اور پنشن سے متعلق آرٹیکل 1954میں ترمیم کے لئے لایا گیا ہے اور ارکان پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں اس کے لئے قانون بنایا جائے گا۔ آرڈنینس کے التزام گزشتہ ایک اپریل سے نافذ ہوں گے۔
Published: undefined
جاوڈیکر نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ اور بھتوں میں کمی سے متعلق آرڈنینس پر صدر کے دستخط ہونے کے بعد یہ نافذ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس آرڈنینس کے دائرے میں وزیراعظم، ان کے کابینہ کے ارکان اور سبھی رکن پارلیمنٹ آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صدر، نائب صدر اور ریاستوں کے گورنر اس آرڈنینس کے دائرے سے باہر ہیں لیکن انہوں نے خود اپنی مرضی سے تنخواہ میں 30 فیصد کی کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہ ان دونوں ہی مدوں میں کمی کی وجہ سے بچنے والی رقم ملک کے کنسولیڈیٹیڈ فنڈ میں جمع کی جائے گی۔
Published: undefined
جاوڈیکر نے کہا کہ پہلے سبھی ارکان پارلیمنٹ نے اپنے ارکان پارلیمنٹ فنڈ سے ایک ایک کروڑ روپے کی رقم کورونا وائرس کے لئے بنائے گئے فنڈ میں جمع کرنے کی بات کہی تھی۔ اب حکومت نے دو سال یعنی سال 2020 اور 2021 تک کے لئے رکن پارلیمنت فنڈ کو عارضی طور پر ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب ہر رکن پارلیمنٹ کے دو سال کے فنڈ یعنی دس کروڑ روپے کی رقم کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہوئے بحران سے لڑنے کے لئے صحت وسائل جٹانے میں دی جائےگی۔ یہ رقم 7900کروڑ روپے کے برابر ہوگی اور اسے بھی ملک کے کنسولیڈیٹیڈ فنڈ میں جمع کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ آگے بڑھا کر پہل کرتے ہوئے ایک مثال قائم کرنے کے لئے کیا ہے اور سبھی نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایک دیگرسوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی فنڈ کے بارے میں فیصلہ ریاستی حکومتیں کریں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز