تلنگانہ بی جے پی کے معطل رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کے ایک نفرت انگیز بیان نے ان کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ ان کے بیان پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی تھی اور اب احمد نگر ضلع پولیس نے ان کے خلاف معاملہ درج کر لیا ہے۔ انھوں نے اپنی اس تقریر میں مسلمانوں سے متعلق متنازعہ بیان دیا تھا جس پر بہت ہنگامہ ہوا تھا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق شری رامپور پولیس اسٹیشن کے افسران نے کہا کہ ٹی راجہ سنگھ کو 10 مارچ کو شیو جینتی چھترپتی شیواجی مہاراج کی جینتی کی شکل میں منائے جانے والے ایک پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔ یہاں انھوں نے اپنی تقریر کے دوران مسلم طبقہ کے تئیں قابل اعتراض تبصرہ کر دیا۔ پیر کے روز مسلم طبقہ کے کچھ مقامی افراد نے پولیس میں اس کے خلاف شکایت درج کرائی۔ اسی بنیاد پر ٹی راجہ سنگھ کے خلاف معاملہ درج ہوا ہے۔
Published: undefined
تھانہ انچارج انسپکٹر ہرش وردھن گولی نے اس سلسلے میں بتایا کہ ٹی راجہ سنگھ پر تعزیرات ہند کی دفعات 295، 504 اور 506 لگائی گئی ہیں۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 295 کسی بھی طبقہ کے مذہب کی بے عزتی کرنے کے ارادے سے پوجا کے مقام کو نقصان پہنچانے یا ناپاک کرنے سے متعلق ہے، جبکہ 504 اور 506 قصداً بے عزتی اور مجرمانہ دھمکی سے متعلق ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل فروری میں بھی ٹی راجہ سنگھ کے خلاف مہاراشٹر کے لاتور ضلع میں شیو جینتی پروگرام کے دوران مبینہ طور سے نفرت بھری تقریر کے لیے ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اگست 2022 میں ٹی راجہ سنگھ کو تلنگانہ پولیس نے اسلام اور پیغمبر محمدؐ کے خلاف ان کے تبصرہ کے لیے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد ہی بی جے پی نے ان کے تبصرہ سے خود کو دور کر لیا اور انھیں پارٹی سے معطل کر دیا تھا۔ بہرحال، انھوں نے اپنی تازہ تقریر کے بعد ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’کچھ لوگوں کو وہم تھا رام مندر نہیں بنے گا۔ دوسرا وہم تھا 370 نہیں ہٹے گی۔ اب وہم ہے ہندوستان ہندو راشٹر نہیں بنے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined