قومی خبریں

بی جے پی نے ’اَمُول‘ کی تقریب کو کیا ہائی جیک، وائس چیئرمین کا شرکت سے انکار

وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کو جس امول ڈیری کے جدید چاکلیٹ پلانٹ کا افتتاح کرنے والے ہیں اس کے چیئرمین راجندر سنگھ پرمار نے کہا کہ کمپنی کے کئی افسران تقریب کا بائیکاٹ کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

وزیر اعظم نریندر مودی 30 ستمبر کو گجرات میں کئی منصوبوں کا افتتاح کریں گے اور مختلف تقاریب میں شامل ہوں گے۔ اس درمیان وہ آنند واقع ’اَمول‘ کمپنی کے جدید چاکلیٹ پلانٹ کا بھی افتتاح کریں گے۔ لیکن اَمول کے اس انتہائی اہم پروگرام میں کمپنی کے وائس چیئرمین نے شرکت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے وائس چیئرمین راجندر سنگھ پرمار نے میڈیا سے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی نے اس پوری تقریب کو ’ہائی جیک‘ کر لیا ہے جو ناقابل برداشت ہے۔

یہ بھی پڑھیں... علی گڑھ پولس نے نوشاد اور مستقیم کا لائیو انکاؤنٹر نہیں ’لائیو مرڈر‘ کیا تھا!

راجندر سنگھ پرمار کا کہنا ہے کہ آنند میں امول کے جدید چاکلیٹ پلانٹ کا افتتاح ہونا ہے لیکن جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ایسا لگتا ہی نہیں کہ یہ پروگرام امول کے ذریعہ کرایا جا رہا ہے۔ ایک انگریزی اخبار سے بات چیت کے دوران وہ کہتے ہیں کہ ”پروگرام امول ڈیری کروا رہی ہے لیکن محسوس ہو رہا ہے جیسے یہ کوئی سیاسی پروگرام ہے جہاں ایک سیاسی پارٹی (بی جے پی) خود کو پروموٹ کر رہی ہے۔“ ان کا کہنا ہے کہ ”پہلے بھی کئی وزرائے اعظم امول ڈیری آئے ہیں لیکن ایک سیاسی پارٹی کا جھنڈا کبھی استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ امول کے مینجمنٹ کو اس تقریب کے بارے میں کچھ پتہ نہیں ہے اور سب کچھ ایک سیاسی پارٹی ہی سنبھال رہی ہے۔ سارا انتظام وہی دیکھ رہی ہے۔“

Published: 30 Sep 2018, 1:03 PM IST

جب راجندر سنگھ سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا انھیں تقریب میں شامل ہونے کے لیے مدعو کیا گیا تھا، تو انھوں نے کہا کہ ”ہاں مدعو کیا گیا تھا، اور بورڈ آف ڈائریکٹرس کے کچھ دیگر اراکین بھی ہیں جنھیں مدعو کیا گیا ہے لیکن وہ اتوار کو تقریب کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں۔“ حالانکہ راجندر سنگھ نے کسی کا نام بتانے سے انکار کیا لیکن انھوں نے یہ ضرور کہا کہ کمپنی کے کئی عہدیدار اس بات سے خفا ہیں کہ ایک سیاسی پارٹی نے امول ڈیری کی تقریب کو ہائی جیک کر اپنی تقریب بنا لیا ہے۔

Published: 30 Sep 2018, 1:03 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Sep 2018, 1:03 PM IST