انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کی معروف پروفیسر بشریٰ عتیق کو اس سال 'شانتی سوروپ بھٹناگر ایوارڈ' دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ہفتہ کے روز پروفیسر ابھے کرندیکر نے ٹوئٹ کر اس سلسلے میں جانکاری دی اور انھیں مبارکباد بھی پیش کی۔ پروفیسر بشریٰ کو یہ ایوارڈ میڈیکل شعبہ میں ان کے کارہائے نمایاں کو دیکھتے ہوئے دیا جا رہا ہے۔ ان کا نام اس ایوارڈ کے لیے فائنل تو ہو گیا ہے، لیکن ابھی ایوارڈ پیش کرنے کی تقریب سے متعلق کسی تاریخ کا اعلان نہیں ہوا ہے۔ بہر حال، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والی پروفیسر بشریٰ کو اس اعزاز سے سرفراز کیے جانے کی خبر پھیلنے کے بعد اے ایم یو میں خوشی کا ماحول ہے اور ان کے متعلقین و احباب لگاتار انھیں مبارکبادیاں پیش کر رہے ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پروفیسر بشریٰ عتیق کینسر پر کئی طرح کی تحقیق کر چکی ہیں اور پہلے بھی انھیں کئی طرح کے اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ اس وقت پروفیسر بشریٰ بایولوجیکل سائنسز اینڈ بایو انجینئرنگ محکمہ (آئی آئی ٹی، کانپور) میں ایسو سی ایٹ پروفیسر ہیں۔ انھوں نے فروری 2013 میں آئی آئی ٹی جوائن کیا، اس وقت سے لے کر آج تک کینسر کے اسباب اور اس کے انسداد پر کام کر رہی ہیں۔ ان کے ساتھی محققین نے کئی طرح کی جین اور خلیات کی گڑبڑی کا پتہ لگایا ہے جن کی شروعاتی دقتیں ہونے پر آگے چل کر ٹیومر بن جاتا ہے۔ انھوں نے مردوں میں ہونے والے پروسٹیٹ کینسر کی وجہ کا بھی پتہ لگایا، جس کے لیے 2018 میں انھیں سی این آر راؤ فیکلٹی ایوارڈ بھی ملا تھا۔ پروفیسر بشریٰ نے بریسٹ کینسر کی دواؤں پر بھی کافی اچھا کام کیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پروفیسر بشریٰ عتیق نے 1995 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ایس سی، 1997 میں ایم ایس سی اور 2003 میں پی ایچ ڈی کیا۔ انھیں 2009 میں سین فرانسسکو کی جانب سے جنیٹک پوسٹ ڈاکٹرل ایوارڈ، 2010 میں ینگ انوسٹی گیٹر ایوارڈ، 2011 میں امریکن ریسرچ ایسو سی ایشن فار کینسر ریسرچ کی جانب سے کینسر ریسرچ اسکالر ایوارڈ اور 2013 میں رامانوجن فیلوشپ ایوارڈ بھی مل چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined