نئی دہلی: مرکز اور کسان قائدین کے مابین بات چیت سے قبل پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ان کی رہائش پر ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب امریندر سنگھ نے امت شاہ سے نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کو جلد ختم کرنے کے لئے حل نکالنے کو کہا۔ انہوں نے کسانوں سے بھی نئے زرعی قوانین کے حوالہ سے جمود کو ختم کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ یہ پنجاب کی معیشت اور قومی سلامتی کو متاثر کرنے والا ہے۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ پنجاب اور ان کی کانگریس پارٹی کسان تحریک کو حمایت کر رہی ہے، پنجاب اسمبلی میں مرکز کے نئے زرعی قوانین کو غیر فعال بنانے کے لئے آرڈیننس بھی منظور کیے ہیں۔ امریندر سنگھ نے پہلے کہا تھا کہ وہ اور ان کی حکومت سبھی کے مفاد میں مرکز اور کسانوں کے مابین مفاہمت کے لئے تیار ہیں۔ خیال رہے کہ مظاہرین قومی راجدھانی کی سرحدوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں اور حکومت سے نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مظاہرین میں سب سے بڑی تعداد پنجاب کے کسانوں کی ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل کسانوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تینوں زرعی قوانین منسوخ نہیں کیے گئے تو وہ دہلی کے تمام راستوں کو بند کر دیں گے۔ کسانوں نے کہا کہ حکومت ان قوانین کو پارلیمنٹ میں خصوصی اجلاس طلب کر کے منسوخ کرے بصورت دیگر دہلی کو بلاک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب کے علاوہ بھی ملک بھر کے کسان قائدین کو مذاکرات کے لئے مدعو کرے۔
Published: undefined
پروفیسر درشن پان نے کہا کہ ہم نے آپس میں میٹنگ ختم کی ہے۔ مرکزی حکومت نے پہلے صرف پنجاب کے کسانوں کو مدعو کیا تھا، ہم نے چار نمائندگان کی کمیٹی کی تجویز کو مسترد کر دیا تاکہ مزید کسان بھائیوں کو مدعو کیا جا سکے۔ مرکزی حکومت کو یوگیندر یادو کے نام پر اعتراض تھا، حکومت یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ صرف پنجاب کے کسانوں کی تحریک ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ کسانوں کو بہلا پھسلا کر بات کو ختم کر دیا جائے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں تبادلہ خیال کے دوران حکومت نے زرعی قوانین پر بحث کے لئے کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی تھی لیکن کسانوں نے اس تجویز کو یکسر مسترد کر دیا۔ اس سے قبل حکومت کی جانب سے ایم ایس پی اور اے پی ایم سی ایکٹ پر کسان قائدین کے سامنے پرزنٹیشن دی گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز