کولکاتا: گزشتہ ایک صدی میں کولکاتا نے اس سے پہلے کبھی ایسا نظارہ نہیں دیکھا جو امفان نے دکھایا۔ ریاست کے عوام کل شام ایک خوفناک تجربے سے دوچا ر ہوئے۔ طوفان کی شدت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ دمدم ائیر پورٹ پر کھڑے کئی طیارے طوفان کی شدت میں الٹ گئے۔
Published: undefined
ائیر پورٹ اتھارٹی کے مطابق دمدم ائیر پورٹ پر اس وقت کم از کم 42 طیارے کھڑے ہیں۔ ہر ایک طیارے کا وزن 40 ٹن ہے۔ 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان کا مقابلہ کرنے سے یہ طیارے قاصر تھے۔ وہ بھی ہوا کے ساتھ ہل رہے ہیں۔ ائیر پورٹ پر پانی بھی جمع ہوگیا ہے۔ اس کی وجہ سے ائیر پورٹ عملہ خوف زدہ ہے۔ کئی چھوٹے طیاروں کو پہلے ہی دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا۔ ائیر پورٹ اتھارٹی کو خدشہ تھا کہ اگر یہ طیارے الٹ گئے تو دوسرے طیارے کو شدید نقصان پہنچے گا۔ ائیر پور اتھارٹی نے کہا کہ ہمیں امید تھی کہ اس طوفان سے ائیر پورٹ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ مگر طوفان کی شدت میں ائیرپورٹ کے سیشے ٹوٹ ہوگئے ہیں۔
Published: undefined
ٹرمینل کے تمام دروازے بند کردیئے گئے تھے۔ لیکن طوفان کے سامنے موٹت شیشے ٹک نہیں سکے۔ایمرجنسی ڈیوٹی پر موجود کارکن خوف زدہ تھے۔ کلکتہ ائیرپورٹ کے ڈائریکٹر کوشک بھٹاچاریہ نے بتایا ہے کہ ہم سب خوف زدہ تھے۔ امفان طوفان کی شدت اتنی تھی کہ ائیرپورٹ کے شیڈ ہوا میں اڑنے لگے تھے۔ اشتہارات کے بورڈ کھول دئیے گئے۔ کیوں کہ ان کے گرنے کی وجہ سے شدید نقصان ہوسکتا تھا۔
Published: undefined
ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس وقت فضائی سروس بند ہیں تاہم طوفان کی وجہ سے کارگو طیارے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ جمعہ سے پہلے کلکتہ ایئرپورٹ سے کسی بھی طرح کی پروازوں کی اجازت نہیں ہوگی۔
Published: undefined
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ طوفان اب کلکتہ سے کافی دور چلا گیا ہے۔ سپرطوفان کلکتہ سے 400 سے زاید کلومیٹر دور طوفان جاچکا ہے۔م حکمہ موسمیات نے کہا کہ طوفان میں اب شدت نہیں ہے۔ کلکتہ سے جب یہ طوفا آگے بڑھا تو یہ ”سپرطوفان“ طوفان میں تبدیل ہوگیا۔ اس کی رفتار کم ہوکر60 کلو میٹر فی گھنٹہ ہوگئی اور جمعرات کی شام 5.30 بجے طوفان کی شدت مکمل طور پرکم ہوجائے گی۔ علی پور محکمہ موسمیات کے مطابق ندیا اور مرشد آباد اضلاع میں آج 80 سے 110 ملی میٹر تک موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ ہوا 50 کلومیٹر کی رفتار سے چل سکتی ہے۔ شمالی بنگال میں مالدہ، شمالی دینا پور اور جنوبی دیناج پور میں تیز بارش ہوسکتی ہے۔ ان تینوں اضلاع میں 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل سکتی ہیں۔
Published: undefined
کل رات پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سب کچھ ختم ہوچکا ہے، سب کچھ ختم ہوچکا ہے۔" پیش گی اطلاع کے مطابق مغربی بنگال میں 4لاکھ افراد کو ساحلی علاقوں سے دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا۔ کلکتہ اور یگر مقامات پر بجلی کا کنیکشن نہیں ہے۔ موبائل یا انٹرنیٹ سروس کئی مقامات پرمتاثر ہے۔ کئی علاقوں سے ٹیلی فونک رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined