بنگال کے ساحل سے ٹکرانے والا”امفان“ طوفان میں شدت آنے کے بعد حکومت نے اس کا مقابلہ کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہے۔اندازہ لگایا جارہا ہے کہ یہ طوفان ساحلی علاقوں میں بڑی تباہی مچا سکتا ہے۔
Published: undefined
تباہی کی صورت میں جلد سے جلد امدادی کام شروع کرنے کیلئے بحریہ اور کوسٹ گارڈ کو پہلے ہی ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔جنوبی 24 پرگنہ کے ساحلی علاقوں کیلئے 9ٹیمیں تشکیل کی گئیں ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق کاک دیپ اور کیننگ سب ڈویڑن میں این ڈی آر ایف کی 5 ٹیمیں اور ایس ڈی آر ایف کی 4 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ ایس ڈی آر ایف کی 4 ٹیمیں گھورامارہ، موسونی، جی پلاٹ، گوسابہ چھوٹے مالکھی جزیرے پر تعینات ہیں۔دوسری طرف، ساگر کاکدیوپ،نامخانہ، پاتھر پرتیما، گوسابہ میں این ڈی آر ایف کی 5 ٹیمیں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ ساحلی علاقوں کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا کام بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
ایک ایسے وقت میں جب حکومت کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوشش کررہی ہے۔ایسے میں حکومت کیلئے لوگوں کی منتقلی اور معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا بہت ہی ضروری ہے۔
Published: undefined
دوسری جانب امفان طوفان سے پیدا ہونے والے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے مقامی انتظامیہ اور اعلیٰ افسران مسلسل میٹنگ کررہے ہیں۔ ساحلی رہائشیوں کو نکالنے کے انتظامات پہلے ہی کردیئے گئے ہیں۔مائیک کے ذریعہ لوگوں کو خطرات سے آگاہ کیا جارہا ہے۔امفان طوفان کا فاصلہ بنگال سے آج مزید کم ہوگیا ہے۔علی پور محکمہ موسمیات کے مطابق امفان طوفان ساگر دیپ سے 690 کلومیٹر جنوب میں پیر کی صبح 5.30 بجے تھا۔ ساحلی علاقہ دیکھا میں جنوب مغرب میں 940 کلومیٹر۔ 1040 کلومیٹر جنوب اور جنوب مغرب میں کیخوپارہ۔ یعنی اس کا مقام ریاست سے ایک ہزار کلومیٹر سے بھی کم فاصلہ پر ہے۔
Published: undefined
اتوار کی دوپہر 12 بجے تک یہ طوفان’شدید چکروتی طوفان‘میں تبدیل ہوچکا تھا۔ محکمہ موسمیات بتایا کہ اگلے 12 گھنٹوں میں طوفان میں مزیدشدت آنے کا امکان ہے۔گزشتہ 6 گھنٹوں میں طوفان کی رفتار میں مزید شدت آئی ہے۔ پہلے یہ 6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا تھا۔ اتوار کے بعد سے 12 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔
Published: undefined
پیر کی صبح یہ جنوب خلیج کے وسط اور مغرب میں واقع تھا۔ اس کا طول بلد شمال میں 13.2 ڈگری، اس کا طول بلد 7.3 ڈگری مشرق تھا۔محکمہ موسمیات کے اس کا فاصلہ دھیرے دھیرے کم ہورہا ہے اور طوفان میں شدت کی وجہ سے خطرے کا امکان بڑھ گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined