نئی دہلی: جموں و کشمیر میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ آج مرکز کے زیر کنٹرول علاقہ کے تین روزہ دورے پر سری نگر جا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وزیر داخلہ کا یہ پہلا دورہ کشمیر ہے۔ سری نگر پہنچنے کے بعد وہ دوپہر 12.30 بجے انٹیگریٹڈ کمانڈ میٹنگ میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
Published: undefined
اجلاس میں دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کی حکمت عملی اور منصوبوں پر بھی بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اجلاس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور سیکورٹی فورسز اور پولیس کے اعلیٰ افسران اور دیگر متعلقہ ایجنسیاں بھی شرکت کریں گی۔ اس کے بعد وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جموں و کشمیر یوتھ کلب کے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ شام میں مرکزی وزیر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سری نگر اور شارجہ کے درمیان بین الاقوامی پرواز سروس کا آغاز کریں گے۔
Published: undefined
امت شاہ کے دورے سے قبل سری نگر سمیت پورے کشمیر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس اور مرکزی مسلح افواج کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سری نگر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی فورسز نے ٹو وہیلرز کو ضبط کرنا جاری رکھا ہے، حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کا وزیر داخلہ کے دورے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں پولیس نے مختلف تھانوں میں سینکڑوں ٹو وہیلرز گاڑیوں کو ضبط کیا ہے۔
Published: undefined
ایک سیکورٹی افسر نے بتایا کہ امت شاہ کے دورے کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے سیکورٹی فورسز ہائی الرٹ پر ہیں۔ پولیس کے مشورے کے مطابق امت شاہ کے دورہ کے دوران گپکار روڈ اور باؤلیورڈ کا ایک حصہ بند رہے گا۔ امت شاہ وزیر اعظم کے پیکیج کے تحت مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کے نفاذ میں پیش رفت کا بھی جائزہ لیں گے۔ وہ کشمیر میں پنچایتی راج کے نمائندوں اور کچھ مرکزی دھارے کے سیاست دانوں سے بھی بات چیت کریں گے۔
Published: undefined
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعات ہوئے ہیں۔ اکتوبر میں11 شہری، جن میں زیادہ تر مہاجر مزدور اور اقلیتی طبقہ کے لوگ تھے، ٹارگٹ حملوں میں مارے گئے۔ سیکورٹی فورسز نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں بھی تیز کر دی ہیں جس میں 18 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ اس ماہ فوج نے جموں و کشمیر میں اپنے 10 جوانوں کو بھی کھو دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز