منی پور میں کشیدگی کچھ حد تک کم ضرور ہوئی ہے لیکن عوام میں خوف و دہشت کا ماحول برقرار ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ حالات کا جائزہ لینے کے لیے منی پور کے دورہ پر ہیں۔ اس دوران ایک پریس کانفرنس میں انھوں نے اعلان کیا کہ منی پور تشدد کی جانچ کے لیے جیوڈیشیل کمیشن تشکیل دی جائے گی۔ اس کی صدارت ہائی کورٹ کے سبکدوش جج کریں گے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی جانکاری دی کہ سی بی آئی کے ذریعہ بھی تشدد کے چھ واقعات کی جانچ کی جائے گی۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ نے عوام سے اپیل کی کہ جن کے پاس اسلحے ہیں وہ اسے پولیس کے پاس جمع کر دیں۔ کل سے پولیس کامبنگ کرے گی اور کامبنگ کے دوران جن لوگوں کے پاس اسلحے ملیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ریاست میں امن بحال کرنے کے لیے گورنر کی صدارت میں ایک ’امن کمیٹی‘ بھی تشکیل دی جائے گی۔ اس میں مختلف شہری تنظیموں کے لوگوں کو شامل کیا جائے گا۔
Published: undefined
امت شاہ نے جانکاری دی کہ وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری اور جوائنٹ ڈائریکٹر سطح کے افسر کے ساتھ ہی دیگر وزارتوں کے افسر بھی منی پور پہنچیں گے اور لوگوں کی مدد کریں گے۔ مرکزی حکومت طبی ماہرین کی آٹھ ٹیموں کو بھی منی پور بھیجے گی جن میں 20 ڈاکٹرس ہوں گے۔ یہ ٹیمیں تشدد متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کریں گی۔ پانچ ٹیمیں منی پور پہنچ چکی ہیں اور تین دیگر ٹیمیں پہنچنے والی ہیں۔
Published: undefined
اس درمیان امت شاہ نے بتایا کہ منی پور ہائی کورٹ کی طرف سے جلد بازی میں لیے گئے ایک فیصلے کی وجہ سے دو گروپوں کے درمیان تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے عوام سے افواہوں پر توجہ نہ دینے اور ریاست میں امن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انھوں نے شورش پسند گروپوں کو متنبہ کیا کہ وہ اگر ’ایس او او‘ معاہدہ کی کسی بھی طرح سے خلاف ورزی کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز