نئی دہلی: ملک کے پہلوانوں کی طرف سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے چیئرمین برج بھوشن کے خلاف لگائے جا رہے جنسی ہراسنانی کے الزامات اور دھرنے کے درمیان سابق پہلوان اور پھوگاٹ بہنوں کے والد مہاویر پھوگاٹ نے بھی بیان جاری کر کے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
مہاویر پھوگاٹ نے کہا ’’یہ کرو یا مرو کی صورت حال ہے۔ انصاف ملنے تک ہم دھرنے پر بیٹھیں گے۔ ہم اس لڑائی میں یکجا ہیں۔ ببیتا پھوگاٹ بھی اس لڑائی کا حصہ ہیں۔ جنوری میں بھی دھرنا دیا گیا تھا۔ ہم اس صورت حال پر وزیر کھیل، بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو مطلع کرنا چاہتے تھے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی، لیکن انصاف نہیں ملا۔ کوئی رپورٹ درج نہیں کی گئی۔‘‘
Published: undefined
مہاویر نے مزید کہا ’’اس موضوع پر کوئی سیاست نہیں ہو رہی ہے۔ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ میرا خاندان اقتدار کے لالچ میں ہے۔ یہ سب جھوٹ ہے۔ ہمارا خاندان بھی اس جدوجہد میں ساتھ ہے۔ ہم ڈبلیو ایف آئی میں کوئی عہدہ قبول نہیں کریں گے۔ ہم 2014 میں کچھ الزامات کے بارے میں جانتے تھے لیکن تب کچھ کہنا نہیں چاہتے تھے کیونکہ میری تین بیٹیاں کامن ویلتھ گیمز میں کھیل رہی تھیں۔ اگر ہم اس وقت بولتے تو بے ضابطگی کا حوالہ دیتے ہوئے مقابلوں میں شرکت کی اجازت نہیں دی جاتی۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا ’’پی ٹی اوشا اور میری کوم خواتین کھلاڑی ہونے کے ناطے بہتر جانتی ہیں۔ بی جے پی کہتی ہے بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ، لیکن یہ بی جے پی کی بات نہیں ہے۔ اس نے پوچھا کیا میں اپنے بچوں کے ساتھ کھڑا نہیں رہوں گا؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت تعاون مل رہا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ہم دہلی کا محاصرہ کر لیں گے۔ ہم حکومت کے خلاف نہیں، برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ہیں۔‘‘
Published: undefined
مہاویر سے جب سپر اسٹار عامر خان سے سپورٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں اداکاروں سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں۔ مجھے کسی اسٹار سے امید نہیں ہے لیکن اگر عامر خان حمایت میں ٹوئٹ کرتے ہیں، تو ہم اسے پسند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پہلوانوں کو احتجاج سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے۔ ہڑتال پہلوانوں کو پریکٹس سے دور رکھتی ہے۔ وہ بہتر تربیت لے سکتا تھا اور بہتر کھا سکتا تھا لیکن اب برج بھوشن کے خلاف کارروائی کرنا زیادہ ضروری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز