لوک سبھا میں آج زبردست ہنگامہ کے درمیان ریل بجٹ پاس ہو گیا۔ ایک طرف جہاں مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو نے ریلوے کی ترقی کو لے کر حکومت کے منصوبوں کا تذکرہ کیا، تو وہیں دوسری طرف اپوزیشن لیڈران نے لگاتار ہو رہے ریل حادثات کو لے کر ان سے سوال پوچھا۔ ریل حادثات کو لے کر کانگریس اور دیگر اپوزیشن لیڈران کے سوال پر مرکزی وزیر ریل انتہائی ناراض بھی ہوئے اور پرسکون دکھائی دینے والے اشونی ویشنو تلخ انداز میں جواب دیتے نظر آئے۔
Published: undefined
اشونی ویشنو لوک سبھا میں اس وقت انتہائی ناراض ہو گئے جب انھیں ’ریل وزیر‘ (Reel Minister) کہہ کر طنز کا نشانہ بنایا گیا اور ریلوے کی تقرری و حادثات جیسے ایشوز پر ان کی تنقید کی گئی۔ وزیر ریل نے اس معاملے میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت ریل حادثات کو پوری طرح سے روکنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن بھلے ہی وندے بھارت ریلوں کی مخالفت کرتی ہے، لیکن اپوزیشن کے ہی کئی اراکین پارلیمنٹ اپنے اپنے علاقوں کے لیے وندے بھارت ٹرینوں کا مطالبہ کر چکے ہیں۔
Published: undefined
وزیر ریل اشونی ویشنو کے ذریعہ پارلیمنٹ میں تلخ رخ اختیار کیے جانے اور ریل حادثات کی ذمہ داری قبول نہ کیے جانے پر کانگریس نے انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے اشونی ویشنو کی ایک ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’دو ماہ میں 11 ریل حادثات ہوئے ہیں، جس میں 21 لوگوں کی موت ہو گئی اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ لیکن... مودی کے وزیر ریل کی بے شرمی دیکھیے۔ ملک کے اتنے لوگوں کی جان چلی گئی اور یہ اسے ’چھوٹی چھوٹی‘ بات بتا رہے ہیں۔ وزیر ریل، آپ کو شرم آنی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
بہرحال، مرکزی وزیر ریل نے آج جب ریل بجٹ پیش کیا تو اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ میرے جیسے معمولی کارکن کو ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا۔ میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ ریلوے کا جو سب سے بڑا مسئلہ سرمایہ کاری سے متعلق تھا، وہ انھوں نے پی ایم مودی کی ہدایت پر حل کر دیا۔ اس بجٹ میں ایک ریکارڈ الاٹمنٹ کر کے لگاتار کئی سالوں تک بجٹ الاٹمنٹ بڑھا کر ایک بڑا مسئلہ دور کیا۔ میں ریلوے کے ان 12 لاکھ ملازمین، اس ریل فیملی کو بھی شکریہ کہتا ہوں جو ہر دن 20 ہزار سے زیادہ ٹرینیں چلاتے ہیں اور ملک کی خدمت کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
ایک طرف لوک سبھا میں ریل بجٹ پاس ہوا، اور دوسری طرف اپوزیشن لیڈران کے ایوان سے واکٹ آؤٹ ہونے کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ لوک سبھا میں کانگریس کے رکن گورو گگوئی نے اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جانکاری دی۔ انھوں نے مرکزی وزیر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کے وزیر اپنی ناکامی کی اخلاقی ذمہ داری نہیں لیتے، وہ اس کی جگہ تاریخ کو قصوروار ٹھہراتے ہیں۔ گزشتہ کچھ سال میں ٹرین حادثات بہت بڑھ گئے ہیں، لیکن وزیر ریل صرف ’ریل‘ (ویڈیو) بنانے میں مصروف ہیں۔ ان کی ملک کے تئیں کوئی جوابدہی نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے یہ بھی کہا کہ ’’آج ان کا (اشونی ویشنو کا) بیان اطمینان بخش نہیں تھا۔ وہ عوام کے تئیں اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں۔ اس کے خلاف انڈیا بلاک کے اراکین پارلیمنٹ نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب