قومی خبریں

مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے درمیان پولیس کمشنر نے سبھی تھانوں کو کیا الرٹ

مہاراشٹر میں گزشتہ دو دنوں سے جاری سیاسی گھمسان کے درمیان کسی بھی مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے مہاراشٹر پولیس کو الرٹ موڈ پر رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔

مہاراشٹر پولیس
مہاراشٹر پولیس 

مہاراشٹر کی سیاست میں اتھل پتھل جاری ہے۔ ایک طرف ایکناتھ شندے باغی شیوسینا اراکین اسمبلی کو لے کر اس شرط پر اڑے ہوئے ہیں کہ ایم وی اے سے باہر نکل کر ادھو ٹھاکرے بی جے پی کے ساتھ حکومت تشکیل دیں، اور دوسری طرف ادھو ٹھاکرے لگاتار ایم وی اے پارٹیوں این سی پی اور کانگریس کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ ایم وی اے حکومت کو بچایا جا سکے۔ آج رات وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اور این سی پی سربراہ شرد پوار کے درمیان تقریباً دو گھنٹے کی میٹنگ ہوئی، اور میڈیا رپورٹس کے مطابق 25 جون کو ایک بار پھر دونوں لیڈران ملاقات کریں گے۔

Published: undefined

اس درمیان مہاراشٹر پولیس کمشنر نے سبھی پولیس اسٹیشنوں کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم صادر کر دیا ہے۔ مہاراشٹر پولیس چیف نے خاص طور پر ممبئی کے سبھی پولیس اسٹیشنوں کو الرٹ پر رہنے کے لیے کہا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تھانوں کو الرٹ ملا ہے کہ شیوسینک بھاری تعداد میں سڑک پر اتر کر ہنگامہ کر سکتے ہیں۔ مہاراشٹر میں نظامِ قانون کی صورت نہ بگڑنے پائے اور امن و امان برقرار رہے، اس لیے پولیس کو الرٹ پر رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔ پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ حالات پر گہرائی کے ساتھ نظر بنائے رکھے۔

Published: undefined

مہاراشٹر میں گزشتہ دو دنوں سے جاری سیاسی گھمسان کے درمیان کسی بھی مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے مہاراشٹر پولیس کو الرٹ موڈ پر رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔ ریاست میں کسی بھی حال میں نظامِ قانون قائم رکھنے کے لیے پولیس کو سخت ہدایت دی گئی ہے۔ لہٰذا پولیس نے اپنے طریقے سے انتظام کرنا شروع کر دیا ہے۔ پولیس ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مہاراشٹر میں ابھی حالات پرامن نظر آ رہے ہیں، لیکن اندر سے جو جانکاریاں مل رہی ہیں اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔ شیوسینا کے کچھ لیڈران کے ذریعہ یہ بیان دیے جانے کے بعد کہ کارکنان کے لیے سڑکوں پر اترنے کا متبادل بھی کھلا ہوا ہے، اس بات کا امکان بڑھ جاتا ہے کہ حالات مشکل ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس کسی بھی حالت میں رِسک نہیں لینا چاہتی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined