منی پور میں کئی ماہ سے جاری تشدد ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ وقفہ وقفہ پر تصادم اور تشدد کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس درمیان مرکزی وزارت داخلہ نے ایک بڑی کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔ 13 نومبر کو وزارت داخلہ نے ملک مخالف سرگرمیوں اور سیکورٹی فورسز پر قاتلانہ حملہ کرنے کے معاملے پر 9 میتیئی شورش پسند تنظیموں اور ان کے معاون اداروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق جن گروپوں پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کی گئی ہے ان میں پیپلز لبریشن آرم (پی ایل اے) اور اس کی سیاسی شاخ، ریولیوشنری پیپلز فرنٹ (آر پی ایف)، یونائٹیڈ نیشنل لبریشن فرنٹ (یو این ایل ایف) اور اس کی مسلح شاخ منی پور پیپلز آرمی (ایم پی اے) شامل ہیں۔ ان میں پیپلز ریولیوشنری پارٹی آف کانگلیئی پاک (پی آر ای پی اے کے) اور اس کی مسلح شاخ ریڈ آرمی، کانگلیئی پاک کمیونسٹ پارٹی (کے سی پی)، اس کی مسلح شاخ (جسے ریڈ آرمی بھی کہا جاتا ہے)، کانگلیئی یاؤل کنبالوپ (کے وائی کے ایل)، کوآرڈنیشن کمیٹی (کورکام) اور ایلائنس فار سوشلسٹ یونٹی کانگلیئی پاک (اے ایس یو کے) بھی شامل ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پی ایل اے، یو این ایل ایف، پی آر ای پی اے کے، کے سی پی، کے وائی کے ایل کو کئی سال پہلے غیر قانونی سرگرمی (انسداد) ایکٹ 1967 (1967 کا 37) کے تحت وزارت داخلہ نے پابندی لگا دی تھی۔ بقیہ تنظیموں کے غیر قانونی ہونے کا اعلان تازہ ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق مرکزی حکومت کی رائے ہے کہ اگر میتئی شورش پسند تنظیموں پر فوری پابندی اور کنٹرول نہیں کیا گیا تو انھیں اپنی علیحدگی پسند، شورش پسند، دہشت پسند سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے اپنے کیڈر کو منظم کرنے کا موقع مل جائے گا۔
Published: undefined
وزارت داخلہ کے ذریعہ جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وہ (تنظیمیں) ہندوستان کی سالمیت و اتحاد کے لیے مضر طاقتوں کے ساتھ مل کر ملک مخالف سرگرمیوں کی تشہیر کریں گے، لوگوں کے قتل میں شامل ہوں گے اور پولیس و سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو نشانہ بنائیں گے۔ نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پابندی نہ لگائے جانے کی حالت میں یہ گروپ اور تنظیمیں بین الاقوامی سرحد کے پار سے غیر قانونی اسلحہ و گولہ بارود حاصل کریں گے۔ اپنی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے عوام سے خطیر رقم کی وصولی کریں گے۔ حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے مرکزی حکومت کی رائے ہے کہ میتیئی شورش پسند تنظیموں کو ’غیر قانونی تنظیم‘ قرار دینا لازمی ہے اور اس لیے مرکزی حکومت ہدایت دیتی ہے کہ یہ نوٹیفکیشن 13 نومبر 2023 سے 5 سال کی مدت کے لیے اثرانداز ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز