نئی دہلی / واشنگٹن: اروناچل پردیش کے توانگ میں دراندازی کرتے ہوئے چینی فوجیوں اور ہندوستانی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کے معاملے پر امریکہ کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ امریکہ نے کہا کہ چین اشتعال انگیزی کرتا ہے۔ ہندوستان کی حمایت کرتے ہوئے امریکہ نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ ہمیشہ اپنے دوست ممالک کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ بائیڈن انتظامیہ خوش ہے کہ اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں جھڑپ کے بعد ہندوستان اور چین دونوں نے اپنی افواج کو پیچھے ہٹا لیا اور حالات قابو میں رکھے۔
Published: undefined
پریس کانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کی میڈیا سیکرٹری کرائن جین پیئر نے کہا کہ امریکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ وہ دونوں فریقوں (ہندوستان اور چین) پر زور دیتا ہے کہ وہ متنازعہ سرحدوں پر بات چیت کے لیے موجودہ دو طرفہ چینلز کا استعمال کریں۔"
پینٹاگون کے پریس سکریٹری پیٹ رائڈر نے کہا، "ہم اپنے شراکت داروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے اپنے عزم پر ثابت قدم رہیں گے۔ ہم صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہندوستان کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ 9 دسمبر کو چینی فوجی ہندوستانی پوسٹ کو ہٹانے کے لیے توانگ آئے۔ چینی فوجیوں کو دیکھتے ہی ہندوستانی فوجیوں نے مورچہ سنبھال لیا اور جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ آمنے سامنے کے علاقے میں تعینات ہندوستانی فوجیوں نے چینی فوجیوں کو منہ توڑ جواب دیا۔ پرتشدد واقعے میں 6 بھارتی فوجی زخمی ہوئے۔ کئی چینی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی خبر ہے۔ تاہم چین کی جانب سے کوئی ڈیٹا جاری نہیں کیا گیا۔
Published: undefined
دریں اثنا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کو مطلع کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی فوجیوں کی بہادری کی وجہ سے چینی فوجیوں کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ 9 دسمبر 2022 کو پی ایل اے کے دستوں نے اروناچل کے توانگ سیکٹر میں یانگتسے میں ایل اے سی پر تجاوزات کرکے یکطرفہ طور پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ ہماری فوج نے عزم کے ساتھ چین کی اس کوشش کا مقابلہ کیا۔ اس دوران دونوں فریق آمنے سامنے آگئے۔ جھڑپ میں دونوں طرف کے کچھ فوجی زخمی ہوئے۔ انہوں نے ایوان کو بتایا کہ جھڑپ میں ہمارا کوئی فوجی ہلاک یا شدید زخمی نہیں ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز