سری نگر: نیشنل کانفرنس نے آر ٹی آئی میں مجوزہ ترامیم کو آر ٹی آئی مومنٹ کے لئے مہلک دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے انفارمیشن کمیشن کی خودمختاری اور غیر جانبداری ختم ہوجائے گی۔
Published: 27 Jul 2019, 11:10 PM IST
پارٹی کے رکن پارلیمان جسٹس حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں آر ٹی آئی ایکٹ میں مجوزہ ترمیمی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے جمہوری نظام میں حق اطلاعات قانون کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ 2005 میں تاریخ میں آئین کے بعد دوسرا بڑا سنگ میل تھا، جس نے غریب سے غریب تر کو انتظامیہ میں ایک رول اور اطلاعات حاصل کرنے کا حق فراہم کیا تھا۔
Published: 27 Jul 2019, 11:10 PM IST
مسعودی نے قانونی طور پر سی آئی سی اور انفارمیشن کمشنروں کو دیئے گئے قوائد و ضوابط کے اختیارات سے کمیشن پر دباﺅ کی کوئی گنجائش نہیں اور جو ادارے کی خودمختاری کی ضمانت ہے۔ جب قوائد و ضوابط کے اختیارات حکومت پر چھوڑ دیئے جائیں گے تو حکومت بالواسطہ طور پر وہ سب کچھ انجام دینے کے لئے آزاد ہوگی جو وہ براہ راست نہیں کرسکتی۔
Published: 27 Jul 2019, 11:10 PM IST
حسنین مسعودی نے مزید کہا کہ ایکٹ میں ترمیم کرنے کی کوئی وجوہات موجود نہیں اور یہ اقدام ادارے کی تنزلی کا سبب بنے گا۔ انہوں نے ایوان کو مطلع کیا کہ نیشنل کانفرنس اس ترمیم کے خلاف ہے۔
Published: 27 Jul 2019, 11:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Jul 2019, 11:10 PM IST