راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت گزشتہ تین روز سے پہلو خان معاملہ میں دوبارہ عدالت میں اپیل کرنے کی بات کر رہے ہیں اور اسی درمیان الور کے ایک دوسری موب لنچنگ معاملہ پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ 17 جولائی کو ہریش جاٹو نام کے ایک دلت شخص کی موب لنچنگ ہوئی تھی، لیکن اس سلسلہ میں ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ حالانکہ کیس واپس لینے کے لئے مبینہ طور پر دھمکیاں ضرور مل رہی تھیں۔ ان حالات سے پریشان ہو کر ہریش جاٹو کے والد رتی رام جو کی ایک نابینا تھے، انہوں نے پریشان ہو کر خودکشی کر لی۔ ہریش کے والد کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے لیکن اس خودکشی کے بعد سے دلت سماج میں کافی ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
Published: 16 Aug 2019, 2:10 PM IST
اس موب لنچنگ معاملہ میں پولس کی مبینہ لاپروائی اور مجبور والد کی خودکشی کی خبر سے دلت سماج میں زبردست غصہ نظر آ رہا ہے اور بڑی تعداد میں لوگ ٹپوکڑا میں جمع ہونے شروع ہو گئے ہیں، بی جے پی اور بی ایس پی کے رہنما بھی وہاں پہنچ رہے ہیں۔ تناؤ کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ رتی رام کی خودکشی کو لے کر بی ایس پی ارکان اسمبلی کا وفد ڈی جی پی سے مل کر خاطی پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی مانگ کرنے جا رہا ہے۔ بی ایس پی کے چھ ارکان اسمبلی کے وفد نے پورے معاملہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یہ وفد وزیر اعلی اشوک گہلوت سے مل کر غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کریں گے۔
Published: 16 Aug 2019, 2:10 PM IST
رتی رام کی خود کشی نے الور پولس کی کارکردگی پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں کیونکہ نابینا رتی رام نے اس معاملہ میں ملزمان کی گرفتاری کا کئی مرتبہ مطالبہ کیا تھا، لیکن پولس سے اسے پھٹکار کے علاوہ کچھ نہیں ملا، وہ پولس کے اس رویہ سے تنگ آ چکا تھا۔
Published: 16 Aug 2019, 2:10 PM IST
واضح رہے الور ضلع کے جھیوانی گاؤں کے رہنے والے ہریش جاٹو نام کے ایک دلت نوجوان کی 17 جولائی کو موب لنچنگ ہوئی تھی جس کے بعد علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی تھی۔ رتی رام کے دوسرے بیٹے دنیش جاٹو نے بتایا کہ واردات چوپانكی تھانے کے پھسلا گاؤں میں ہوئی تھی جو بھیواڑی روڈ پر واقع ہے۔ دنیش نے بتایا کہ ہریش کی بائیک سے ایک خاتوں ٹکرا گئی تھی، اس حادثہ میں اس خاتون کی موت واقع ہوگئی تھی۔ اس کے بعد لوگوں نے اسے اس قدر مارا کہ وہ نیم جان ہوگیا۔ ہریش کو زخمی حالت میں دہلی کے ایک اسپتال میں علاج کے لئے بھرتی کر دیا گیا تھا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہو گئی تھی۔ ہریش کی موت کے بعد اس کے گھر والوں پر کیس واپس لینے کا دباؤ اور دھمکیاں مل رہی تھیں۔ پولس نے پہلے اس معاملہ کو ایک حادثہ بتایا تھا۔
Published: 16 Aug 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Aug 2019, 2:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز