الور: راجستھان کے الور میں پیش آنے والے مشہور رکبر خان موب لنچنگ معاملہ میں عدالت نے اہم فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے چار ملزمان کو قصوروار قرار دیا ہے، جبکہ ایک دیگر ملزم کو بری کر دیا گیا ہے۔ جن لوگوں کو قصوروار قرار دیا گیا ہے ان کے نام نریش، وجے، پرم جیت اور دھرمیندر ہیں اور انہیں 7-7 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ جبکہ ایک ملزم نیول کشور جوکہ مقامی وی ایچ پی کا لیڈر ہے، ،کو شبہ کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا گیا ہے۔ رکبر خان کو 20 جولائی 2018 میں پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
سرکاری وکیل اشوک شرما نے کہا ’’دھرمیندر یادو، پرم جیت، وجے کمار اور نریش کمار کو آئی پی سی کی دفعہ 304 (مجرم قتل کی سزا) اور 341 (غلط طریقے سے روک تھام) کے تحت سزا سنائی گئی ہے۔ جبکہ نول کشور کو ثبوتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے بری کر دیا گیا ہے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ 31 سالہ رکبر خان 2018 میں 20 اور 21 جولائی کی درمیانی شب 32 سالہ اسلم خان کے ساتھ رات کو گائے لے کر جا رہا تھا کہ الور کے رام گڑھ پولیس اسٹیشن کے تحت لال ونڈی میں گاؤں والوں نے ان دونوں کو روک لیا۔ اس کے بعد رکبر پر شدید حملہ کیا گیا اور چند گھنٹوں بعد ہی اس کی موت ہو گئی، جبکہ اسلم فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ وہ لال ونڈی سے تقریباً بارہ کلومیٹر دور ہریانہ میں اپنے گاؤں کولگاؤں جا رہے تھے۔
رکبر کی موت کے بعد ہنگامہ ہوا، جس کے بعد اس وقت کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ سمیت راجستھان کی اعلیٰ پولیس انتظامیہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور عدالتی تحقیقات کا حکم دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined