دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو آلٹ نیوز کے شریک بانی محمد زبیر کے ایک قابل اعتراض ٹوئٹ سے متعلق معاملے میں ضمانت عرضی پر سماعت 14 جولائی تک کے لیے ملتوی کر دی۔ ایڈیشنل سیشن جج دیویندر کمار جانگلا نے کہا کہ سپریم کورٹ اس سلسلے میں ایک الگ معاملے کی سماعت کر رہا ہے اور اسی کو دیکھتے ہوئے معاملے کو ملتوی کر دیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران زبیر کی وکیل ورندا گرووَر نے پرانی دلیلیں دہرائیں جس میں انھوں نے سوال کیا کہ چار سال بعد بھی 2018 کے ٹوئٹ کے بارے میں اتنا جنون کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ پولیس شروعاتی معاملے میں لگاتار بدلاؤ کر رہی ہے۔
Published: undefined
محمد زبیر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی (مجرمانہ سازش) اور 201 (ثبوت غائب کرنا) اور غیر ملکی فنڈنگ ایکٹ کی دفعہ 35 کے تحت نئے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ دہلی پولیس کے نو تقرر اسپیشل پبلک پرازیکیوٹر اتل شریواستو نے عدالت کو مطلع کرایا ہے کہ وہ بھوپال میں ہیں اور انھوں نے جواب دینے کے لیے وقت مانگا ہے کیونکہ عدالت عظمیٰ بھی معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 2 جولائی کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سنگدھا سروریا نے زبیر کی ضمانت عرضی خارج کر دی اور دہلی پولیس کے ذریعہ مانگی گئی 14 دن کی حراست کو منظوری دے دی۔ سروریا نے زبیر کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’چونکہ معاملہ جانچ کے ابتدائی مرحلے میں ہے اور معاملے کے سبھی ثبوتوں اور حالات و ملزم کے خلاف مبینہ جرائم کی شکل اور سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ضمانت دینے کی کوئی بنیاد نہیں بنتی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز