احمدآباد: گجرات ہائی کورٹ نے ہاردک پٹیل کے بعد پاٹیدار ریزرویشن تحریک کمیٹی کی کمان سنبھالنے والے ان کے سابق معاون اور نوجوان پاٹیدار رہنما اپلیش کیتھیریا کی غداری کے ایک معاملے میں ضمانت کی عرضی اس شرط کے ساتھ منظور کر لی ہے کہ وہ ضلع سورت میں چھ ماہ تک داخل نہیں ہوں گے۔
Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM IST
گزشتہ 18 فروری سے جیل میں بند کتھیریا کو تقریباً ساڑھے پانچ ماہ بعد ضمانت دینے والی ہائی کورٹ کے جسٹس وی ایم پنچولی کی عدالت نے انھیں ضمانت کے لیے کیے گئے تمام تحریری وعدوں پر بھی پوری طرح سے عمل کرنے کا حکم دیا۔
Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM IST
ان کے وکیل رفیق لوکھنڈوالا نے یو این آئی کو بتایا کہ ان کے موکل تمام شرائط پر عمل کریں گے۔ سورت میں چھ ماہ داخل نہ ہونے کے لیے انہوں نے اپنی جانب سے کوئی پیشکش نہیں کی تھی بلکہ یہ شرط عدالت نے لگائی ہے۔ پہلے ان کی ضمانت کی مخالفت کرنے والی ریاستی حکومت کو بھی ان کی مشروط ضمانت سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM IST
گزشتہ برس اگست میں احمدآباد سے پکڑے گئے الپیش چار ماہ جیل میں رہنے کے بعد نو دسمبر کو سورت کے لاج پور جیل سے رہا ہوئے تھے اور اسی وقت ہاردک نے انھیں اپنی جگہ ریزرویشن تحریک کی کمان سونپے جانے کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں ان کے مسلسل کئی بار پولس کے ساتھ ٹکراؤ کا رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے پولس سورت کی سیشن کورٹ گئی تھی اور ان کی ضمانت کو رد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ غداری کے ایک معاملے میں ان کی ضمانت 15 جنوری کو رد کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد وہ انڈر گراؤنڈ ہوگئے تھے لیکن پولس نے ان کے ایک دوست کی شادی سے انھیں سورت کے ویلنجا علاقے سے 18 فروری کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ بعد ازاں ضمانت کے لیے وہ کئی بار ہائی کورٹ گئے تھے۔
Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM IST
کانگریس میں شامل ہونے والے ہاردک اور ان کے بعد پاٹیدار رزرویشن تحریک کے رہنما بننے والے الپیش کے درمیان رشتے ٹھیک نہیں بتائے جا رہے ہیں۔ دونوں کے حامیوں کے درمیان کم از کم دو بار جھڑپ ہوچکی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ نے ریزرویشن تحریک کے دوران تشدد کی وجہ سےدرج غداری کے معاملےمیں پہلے گرفتار ہونے والے ہاردک کی ضمانت کے لیے انھیں چھ ماہ تک گجرات میں داخل نہ ہونے کی شرط پر ضمانت دی تھی۔ حالانکہ یہ پیش کش ہاردک نے خود کی تھی۔
Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز